پاکستان

ایکسچینج پروگرام: 100 پاکستانی طلبہ امریکی کالجوں میں پڑھیں گے

1400 کے قریب پاکستانی طلبہ 2010 میں امریکی ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی جانب سے شروع کیے گئے اس پروگرام کا حصہ بن چکے ہیں۔

امریکی حکومت کے ایکسچینج پروگرام کے تحت ایک سیمسٹر کی تعلیم امریکی کالج یا یونیورسٹی میں حاصل کرنے کے لیے 100 سے زائد پاکستانی طالب علموں کا انتخاب کرلیا گیا۔

گذشتہ روز (21 جولائی) کو امریکا روانگی سے قبل اسلام آباد میں امریکی ایجوکیشن فاؤنڈیشن (USEFP) کی جانب سے منعقدہ پروگرام میں خزاں میں ایک سیمسٹر کے لیے امریکا جانے والے منتخب پاکستانی طلبہ کو بریفنگ دی گئی۔

اسلام آباد کے امریکی سفارت خانے کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق پروگرام میں بات کرتے ہوئے امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے پروگرام میں شامل طالب علموں کو مبارک باد پیش کی۔

ان کا کہنا تھا کہ 'بین الاقوامی طالب علموں کو خوش آمدید کہنا امریکا کی پرانی روایت ہے اور مجھے یقین ہے کہ ہر طالب علم اپنی قوم کی بہترین نمائندگی کرے گا جبکہ نئے آئیڈیاز اور صلاحیتوں کے ساتھ واپس پاکستان لوٹے گا'،

امریکی ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ریٹا اختر نے کہا کہ ایکسچینج پروگرام تعلیمی تجربے سے بڑھ کر ہے۔

ریٹا اختر کے مطابق 'یہ پروگرام کمیونٹی سروس پروگرامز کو جاننے، اپنی تہذیب کے بارے میں امریکیوں کو آگاہ کرنے اور نقطہ نظر کو وسیع کرنے کا ایک موقع ہے'۔

واضح رہے کہ اس سال کے گلوبل انڈرگریجویٹ ایکسچینج پروگرام میں ملک کے تمام حصوں سے تعلق رکھنے والے طالب علم شامل ہیں۔

یہ طالب علم امریکی یونیوسٹیوں میں انجینئرنگ، بزنس ایڈمنسٹریشن اور سائنس سمیت مختلف مضامین کی تعلیم حاصل کریں گے۔

2010 میں اس پروگرام کے آغاز کے بعد سے اب تک 1400 کے قریب پاکستانی طلبہ اس کا حصہ بن چکے ہیں۔