پاکستان

پاراچنار دھماکوں سے ہلاکتوں کی تعداد 72 ہوگئی

پاراچنار میں ہونے والے دھماکوں کے مزید پانچ زخمی دم توڑ گئے ہیں جبکہ مزید دس افراد کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔

پاراچنار میں ہونے والے دھماکوں کے مزید پانچ زخمی دم توڑ گئے ہیں جس کے بعد واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 72 ہوگئی ہے۔

فاٹا کے علاقے پارا چنار کے بازار میں یکے بعد دیگرے 2 دھماکوں کے نتیجے میں 60 سے زائد افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے تھے جس میں سے کئی کی حالت نازک تھی۔

حکام نے تصدیق کی کہ دھماکے میں زخمی ہونے والے مزید پانچ افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے جس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 72 ہوگئی ہے۔

واقعے میں زخمی مزید دس افراد کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔

ادھر پاراچنار کے عوام کی جانب سے دھماکے کے خلاف احتجاج کا سلسلہ تیسرے روز بھی جاری رہا اور انہوں نے کہا کہ ان کادھرنا اس وقت جاری رہے گا جب تک آرمی چیف جنرل قمر باجوہ اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار ان سے آ کر مذاکرات نہیں کرتے۔

دوسری جانب کور کمانڈر پشاور لیفٹننٹ جنرل نذیر احمد بٹ نے اتوار کو پاراچنار کا دورہ کیا جہاں انہیں کرم ایجنسی کے بارے میں مکمل سیکیورٹی بریفنگ دی گئی۔

خیال رہے کہ جمعہ کو وفاق کے زیر انتظام فاٹا کی کرم ایجنسی کے صدر مقام پاراچنار میں یکے بعد دیگرے 2 دھماکوں کے نتیجے میں 41 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے جبکہ بعد میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 67 تک پہنچ گئی تھی۔

دونوں دھماکے ٹل اڈہ کے قریب طوری مارکیٹ میں ہوئے اور پہلے دھماکے کے بعد جیسے ہی لوگ جائے دھماکا پر پہنچے تو دوسرا دھماکا ہوگیا تھا۔

عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ طوری مارکیٹ میں ہونے والے پہلے دھماکے سے تھوڑی دیر قبل ہی جائے وقوعہ کے قریب یوم القدس کا مظاہرہ اختتام پذیر ہوا تھا۔