دنیا

مسجد الحرام میں حملے کا منصوبہ ناکام، خودکش حملہ آور ہلاک

حملے کی منصوبہ بندی میں مصروف خودکش حملہ آور مکہ کی تین منزلہ عمارت میں واقع گھر میں چھپا ہوا تھا، سعودی وزارت داخلہ

سعودی سیکیورٹی فورسز نے مکہ کی مسجد الحرام پر حملے کی کوشش کو ناکام بنادیا جبکہ دھماکے کی مبینہ منصوبہ بندی میں مصروف خودکش حملہ آور ہلاک ہوگیا۔

قطر کے خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کی مطابق سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ مسجد الحرام پر حملے کی منصوبہ بندی میں مصروف خودکش حملہ آور مکہ کی تین منزلہ عمارت میں واقع گھر میں چھپا ہوا تھا۔

بیان کے مطابق سعودی سیکیورٹی فورسز نے مبینہ حملہ آور کے گھر کا گھیراؤ کیا جہاں اہلکاروں اور حملہ آور کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے دوران اس نے خود کو دھماکے سے اڑالیا۔

وزارت داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ خودکش حملہ آور کے خود کو دھماکے سے اڑانے کے نتیجے میں 3 منزلہ عمارت تباہ ہوگئی جس میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد زخمی ہوئے۔

بعد ازاں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کیے گئے آپریشن میں 1 خاتون سمیت 5 مزید مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لیا گیا۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ نے مسجد الحرام کے نزدیک واقع علاقے اجیاد المصافی کے ساتھ ساتھ جدہ میں بھی چھاپے مارے۔

سعودی وزارت داخلہ نے تصدیق کی کہ دہشت گردوں کے اس نیٹ ورک نے مسجد الحرام کی سیکیورٹی کو نشانہ بنا کر مقدس مقامات پر حملے کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔

بیان کے مطابق 'یہ حملہ آور بیرون ممالک سے کنٹرول ہونے والے ایسے کرپٹ اور بدخواہ منصوبے پر عمل پیرا تھے جس کا مقصد مقدس سرزمین کی سلامتی اور استحکام کرنا ہے'۔

وزارت داخلہ کی جانب سے حملے میں ملوث گروہ کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔

خیال رہے کہ مسجد الحرام پر حملے کی اس کوشش سے چند روز قبل ہی سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن نائف کی سبکدوشی کے بعد نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ان کی جگہ قلمدان سنبھالا ہے۔

سعودیہ کے شاہی فرمان کے مطابق سعودیہ کے فرماں روا شاہ سلمان نے 31 سالہ بیٹے کو ترقی دے کر ملک کا ممکنہ اگلا فرماں روا مقرر کیا گیا۔

واضح رہے کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے دوران ملک بھر سے مسلمانوں کی بڑی تعداد مکہ کا رخ کرتی ہے۔

2014 کے اختتام سے سعودی عرب میں وقتاً فوقتاً دھماکوں اور فائرنگ کے واقعات پیش آتے رہے ہیں جن کی ذمہ داری داعش کی جانب سے قبول کی جاتی ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ سال رمضان کے اختتام سے چند روز قبل بھی سعودی عرب کے شہر مدینہ کی مسجد نبوی اور جنت البقیع کے درمیان قائم سیکیورٹی ہیڈکوارٹر پر ایک خود کش بمبار نے خود کو زور دار دھماکے سے اڑا لیا تھا۔

سعودی عرب کے شہر قطیف اور مدینہ منورہ میں مساجد کے قریب ہونے والے 3 خود کش دھماکوں کے نتیجے میں 4 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔