’بینک آف چائنا‘جلد پاکستان میں پہلی برانچ کھولے گا
اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے بینکنگ لائسنس ملنے کے بعد بینک آف چائنا (بی او سی) جلد پاکستان میں اپنی پہلی برانچ کھولے گا۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار اور بینک آف چائنا کے چیئرمین تیان گو لی کے درمیان بیجنگ میں ملاقات ہوئی، جس میں تیان گو لی کو وزیر خزانہ نے بینک کی پہلی برانچ کے افتتاح کے لیے پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی، جو ممکنہ طور پر کراچی میں تعمیر کی جائے گی۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بینک آف چائنا، پاکستان میں اپنے ممکنہ کاروبار کا آغاز ریگولیٹری ضروریات پوری کرنے کے بعد کرے گا اور اپنے آپریشنز کا آغاز ممکنہ طور پر برانچ کی صورت میں کرے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ بینک آف چائنا چینی حکومت کی سرمایہ کاری میں بازو کی اہمیت رکھنے والے ’چائنا سینٹرل ہوئیجن‘ کا ذیلی ادارہ ہے۔
بینک آف چائنا کی چین میں سیکڑوں برانچز کے علاوہ دنیا کے 50 سے زائد ممالک میں آپریٹ کرتا ہے، جن میں سے 19 ممالک چین کے ’وَن بیلٹ وَن روڈ‘ کی جانب پہلے قدم کا حصہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان آنے کا مقصد منافع کمانا نہیں: چینی کمپنی
سال 2015 کے آخر میں بینک کے مجموعی طور پر 11 ہزار 633 ادارے تھے، جن میں سے 644 چین سے باہر دیگر ممالک میں موجود تھے۔
بینک آف چائنا اسٹیٹ بینک کی کم از کم سرمائے کے مطالبے کو پورا کرنے کے لیے ابتدائی طور پر پاکستان میں 5 کروڑ ڈالر لائے گا۔
مزید پڑھیں: چینی کمپنی کے ساتھ داسو پراجیکٹ کا معاہدہ ختم
بینک پاکستان میں مختلف اور خصوصی بینکنگ سروسز فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ پاک ۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اور اس سے منسلک دیگر منصوبوں کی مالیاتی ضروریات کو موثر طریقے سے پورا کرسکے۔
بینک آف چائنا پاکستانی مارکیٹ میں قدم رکھنے والی چین کی دوسری بینک ہے۔