پاکستان

الیکشن کمیشن میں عمران خان کی نااہلی سے متعلق درخواست بحال

رواں برس 16 جنوری کو عدم پیروی اور ہاشم علی بھٹہ اور وکیل کے پیش نہ ہونے پر الیکشن کمیشن نے درخواست خارج کردی تھی۔

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پارٹی فنڈنگ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان کی نااہلی کے لیے ہاشم علی بھٹہ کی دائر درخواست کو بحال کرتے ہوئے 23 مئی تک جواب طلب کرلیا۔

چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے 5 رکنی بینچ نے مذکورہ پٹیشن کو سماعت کے لیے بحال کیا۔

یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے رواں برس 16 جنوری کو عدم پیروی اور ہاشم علی بھٹہ اور ان کے وکیل کے کمیشن کے سامنے پیش نہ ہونے پر درخواست کو خارج کردیا تھا۔

بعد ازاں درخواست گزار کے وکیل شرافت چوہدری نے پٹیشن کی دوبارہ بحالی کے لیے درخواست دی۔

ایڈووکیٹ شرافت علی کا کہنا تھا کہ وہ 16 جنوری کو قریبی رشتے دار کی وفات کی وجہ سے پیش نہیں ہوسکے تھے۔

مزید پڑھیں: عمران خان، جہانگیر ترین کے خلاف نااہلی ریفرنس مسترد

دوسری جانب عمران خان کے وکیل شاہد گوندل نے کمیشن سے اس پٹیشن کو خارج کرنے کی استدعا کی۔

پٹیشن کی بحالی کی مخالفت کرتے ہوئے شاہد گوندل نے کہا کہ درخواست گزار کمیشن کے سامنے پیش نہ ہونے کی کوئی معقول وجہ فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

اپنے دلائل میں عمران خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں بھی اسی نوعیت کی ایک پٹیشن زیر سماعت ہے۔

شاہد گوندل کے مطابق 'حنیف عباسی اسی نوعیت کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کرچکے ہیں لہذا کمیشن کو اس کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیئے'۔

یہ بھی پڑھیں: نااہلی ریفرنس پر عمران خان کو نوٹس، وزیراعظم کو مہلت

جس پر درخواست گزار کے وکیل شرافت چوہدری نے مؤقف اختیار کیا کہ انہوں نے اپنی درخواست میں مختلف قانونی نکتہ اٹھایا ہے۔

شرافت چوہدری نے کہا کہ 'میری پٹیشن پی ٹی آئی کی غیرملکی فنڈنگ کے حوالے سے نہیں، میرا ماننا ہے کہ عمران خان نے غیرقانونی ذرائع سے پارٹی فنڈز اکھٹا کیے اور جعلی حلف نامہ جمع کرایا'۔

جس کے بعد الیکشن کمیشن نے پٹیشن کو بحال کرنے کی ہدایت کردی، درخواست پر سماعت کا آغاز 23 مئی سے ہوگا جس میں عمران خان کو جواب دینے کا حکم بھی جاری کردیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کے باغی اور بانی رکن اکبر ایس بابر کی جانب سے دائر کیے گئے پارٹی فنڈنگ کیس پر پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے دائرہ سماعت کے حوالے سے اٹھائے گئے اعتراض کو مسترد کردیا تھا۔