سائنس و ٹیکنالوجی

ایک شخص کا گوگل اور فیس بک سے 20 کروڑ ڈالر کا فراڈ

شاطر دماغ شخص نے فیس بک اور گوگل کو اپنے جال میں پھنسا کر دو سال کے عرصے میں یہ رقم اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کروائی۔

انٹر نیٹ کی دنیا بڑے ادار فیس بک اور گوگل سے ایک شخص نے جعلسازی کرتے ہوئے 20 کروڑ ڈالر اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کروائے۔

شمالی یورپ کے ملک لیتھوینیا سے تعلق رکھنے والے ایولڈس رماسواسکا نے فیس بک اور گوگل جیسی بڑی کمپنیوں کو اپنے جال میں پھنسا کر دونوں سے فراڈ کیا جبکہ دونوں اداروں سے 20 ارب روپے سے زائد کی رقم جعلسازی کرکے حاصل کی۔

فورچیون میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ سامنے آنے والے اس اسکینڈل میں اس بات کا انکشاف بھی ہوا کہ فراڈ کرنے والے شخص نے اپنے آپ کو ایشیاء میں ان کمپنیوں کے ساتھ کام کرنے والے ادارے ’کوانٹا‘ کے نام سے متعارف کرایا۔

مزید پڑھیں: گوگل کے ذریعے ڈالرز کیسے کمائیں؟

اس کے بعد اُس شخص نے فیس بک اور گوگل کو اس کمپنی کی واجب الادا رقم آن لائن منتقل کرنے کا کہا، جسے گوگل اور فیس بک نے سچ سمجھ کر منتقل بھی کردیا۔

مذکورہ کمپنیوں کو جب اپنے ساتھ ہونے والے فراڈ کا علم ہوا تو وہ حرکت میں آئیں، جس کے بعد امریکی محکمہ انصاف کی درخواست پر اس شخص کو حراست میں لیا گیا۔

رماسواسکا اس وقت جیل میں ہے جبکہ اس پر فراڈ، منی لانڈرنگ اور شناخت کی چوری کے سنگین الزامات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اب فیس بک اسٹوریز کا فیچر بھی متعارف

فیس بک کے ترجمان نے بتایا کہ کمپنی نے اپنی رقم کا بڑا حصہ برآمد کر لیا ہے جبکہ کمپنی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحقیقات میں بھی تعاون کر رہی ہے۔

اس موقع پر گوگل کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کمپنی نے اپنی رقم کا ازالہ کر لیا ہے، کمپنی کوخوشی ہے کہ یہ معاملہ جلد حل ہوگیا۔

تاہم ہارڈ وئیر اور انٹرنیٹ سرور فراہم کرنے والی کمپنی کونٹا کی ترجمان کارول ہو کا کہنا تھا کہ ان کی کمپنی کے نام کو اس فراڈ میں استعمال کیا گیا، تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کونٹا کو اس فراڈ میں کسی قسم کا مالی نقصان نہیں ہوا۔

واضح رہے کہ لیتھوینیا کے اس باشندے نے فیس بک اور گوگل سے دو سال کے عرصے میں یہ رقم بٹوری تھی۔