پاکستان

پارٹی رہنما آئندہ 3 دن اسلام آباد میں ہی رہیں: عمران خان

عمران خان نے یہ ہدایات پاناما کیس سے متعلق سپریم کورٹ کے متوقع فیصلے کے حوالے سے منعقدہ پارٹی اجلاس کی صدارت کےدوران دی۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پاناما پیپرز کیس سے قبل پارٹی کے اہم رہنماؤں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ آئندہ 3 روز تک اسلام آباد میں ہی موجود رہیں۔

عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو یہ ہدایات بنی گالہ میں سپریم کورٹ کے متوقع فیصلے کے حوالے سے منعقدہ اہم اجلاس کی صدارت کے دوران دی۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ پاناما کیس کا فیصلہ 20 اپریل بروز جمعرات کو دوپہر دو بجے سنائے گی اور یہ فیصلہ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ کورٹ روم نمبر ایک میں سنائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پاناما کیس فیصلہ: حکمراں جماعت میں قبل از وقت انتخابات پر بحث

کسی کو معلوم نہیں کہ فیصلہ متفقہ ہوگا یا اس کی نوعیت کچھ اور ہوگی جبکہ ماہرین قانون کا یہ بھی یہ کہنا ہے کہ بینچ کیس کے کس پہلو کو مد نظر رکھ کر فیصلہ جاری کرے گا اس کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔

رائے ونڈ جلسہ ٹرننگ پوائنٹ

پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاناما کیس کے پانچوں ججز پر اعتماد تھا اور ہے، پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت فیصلہ سننے عدالت جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جدوجہد نے کرپشن کو عوامی ایشو بنایا، عدالت کے فیصلے کا معلوم نہیں لیکن عوام کی عدالت میں فیصلہ آگیا، خیبرپختونخوا کے عوام کوخراج تحسین پیش کروں گا۔

شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی سیاسی جدوجہد کو نظام کے خلاف قراردیا جاتا ہے، عوامی رابطے کرنے پر کہاجاتا ہے کہ پی ٹی آئی سسٹم ڈی ریل کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ رائے ونڈ کے جلسے نے انہونی کو ہونی کردیا،یہ جلسہ پاناما کیس میں ٹرننگ پوائنٹ تھا۔

شاہ محمود نے دعویٰ کیا کہ پاناما کیس میں تحریک انصاف نہ کھڑی ہوتی تو معاملہ دب گیا ہوتا جبکہ پاناماکیس میں میڈیا کا کردار بھی تاریخی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاناما کیس کا قانونی کے ساتھ سیاسی پہلو بھی ہے، کرپٹ نظام نے عوام کے مستقبل کو تاریک کردیا۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) وزیراعظم اور ان کے اہل خانہ کے خلاف پاناما اسکینڈل کیس میں فریق بھی ہے اور وہ حکمرانوں کے احتساب کا مطالبہ کرتی رہی ہے جبکہ آئندہ برس شیڈول عام انتخابات سے قبل شریف خاندان پر لگنے والے الزامات کا بھرپور فائدہ اٹھانے کی خواہاں ہے۔

ماضی میں عمران خان یہ کہہ چکے ہیں کہ 'پاناما پیپرز کی وجہ سے گزشتہ 10 ماہ سے قومی قوم کنفیوژن کا شکار ہے جبکہ حکومتی مشینری وزیراعظم کو بچانے کے علاوہ اور کچھ نہیں کررہی'۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ پاناما کیس کا فیصلہ 20 اپریل کو سنائے گی

عمران خان کا خیال ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت نے حکمرانوں کو بچانے کے لیے ریاستی اداروں کو تباہ کردیا ہے جبکہ وہ ان اداروں کو سیاسی مخالفین کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کررہی ہے۔

عمران خان ماضی میں یہ کہہ چکے ہیں کہ 'قومی احتساب بیورو اور فیڈرل بورڈ آف ریوینیو میں کرپشن کی وجہ سے بیرونی سرمایہ کاری بھی ملک کو نہیں بچاسکتی، نیب بجائے بڑی مچھلیوں کو پکڑنے کے غریبوں پر ہاتھ ڈالتا ہے'۔