پاکستان

سکھر: کراچی ایئرپورٹ حملے میں ملوث 'دہشت گرد' مقابلے میں ہلاک

سی ٹی ڈی سےمقابلےمیں ہلاک ہونے والے دہشت گرد کا تعلق لشکر جھنگوی نعیم بخاری گروپ سے تھا، ایڈیشل آئی جی ثناء اللہ عباسی

کراچی: پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے زیرحراست دہشت گردوں سے حاصل ہونے والی معلومات کی بنیاد پر سکھر میں کارروائی کے دوران کراچی ایئرپورٹ اور سابق سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) چوہدری اسلم پر حملے سمیت متعدد دہشت گرد کارروائیوں میں مبینہ طور پر ملوث دہشت گرد کو ہلاک کردیا۔

ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی سندھ ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی کے مطابق مقابلے میں ہلاک ہونے والے مبینہ دہشت گرد کا تعلق لشکر جھنگوی نعیم بخاری گروپ سے تھا۔

انھوں نے بتایا کہ ہلاک دہشت گرد کراچی ایئرپورٹ حملے، پی اے ایف مہران بیس پر حملے، ایس پی چوہدری اسلم کے قتل اور نیوی کی بسوں پر حملوں میں بھی مبینہ طور پر ملوث تھا۔

ثناء اللہ عباسی کا کہنا تھا کہ ہلاک دہشت گرد، امجد صابری کے قتل میں ملوث عاصم عرف کیپری سے رابطے میں تھا اور پاک فوج، رینجرز اور پولیس اہلکاروں کے قتل میں بھی ملوث تھا۔

سی ٹی ڈی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ہلاک دہشت گرد کی شناخت کامران جمشید بھٹی کے نام سے ہوئی، جن پر نعیم بخاری کی گرفتاری کے بعد لشکر جھنگوی کی تمام مالی اور عسکری ذمہ داریاں تھیں۔

اعلامیے کے مطابق کامران، اسحاق بوبی اور عاصم عرف کیپری کے ذریعے دہشت گرد کارروائیاں کرتا تھا اور انھیں مالی مدد فراہم کرتا تھا۔

سی ٹی ڈی کے مطابق ہلاک ملزم 2013 میں کراچی ائیرپورٹ حملے میں سہولت کار اور 2013 میں ہی دیگر بڑی کارروائیوں میں بھی ملوث تھا، جن میں ایس ایچ او شفیق تنولی پر حملہ، ایس ایچ او اعجازخواجہ پر حملہ، کورنگی کے علاقے میں پاک فوج کی گاڑی پر بم دھماکا اور انچولی میں امام بارگاہ کے باہر دو موٹرسائیکلوں کے ذریعے دھماکے شامل ہیں۔

سی ٹی ڈی کے اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ ہلاک ملزم 2014 میں کورنگی کراسنگ پر پولیس ٹرک پر حملے، وکیلوں اور مخالف مسلک کے افراد کی ٹارگٹ کلنگ اور جناح ہسپتال کراچی کی ایمرجنسی کے باہر بم دھماکوں میں بھی ملوث تھا۔

خیال رہے کہ معروف قوال امجد صابری کے قتل میں ملوث مبینہ دہشت گرد عاصم عرف کیپری کو گزشتہ سال کراچی سے گرفتار کیا گیا تھا۔