راولپنڈی: ماں کے ہاتھوں ڈیڑھ سالہ بچی کا قتل
راولپنڈی کے علاقہ ٹالی موہڑی میں مبینہ طور پر نفسیاتی مسائل کی شکار خاتون نے اپنی ڈیڑھ ماں کی بچی کو قتل کردیا۔
پولیس نے مقتولہ کے والدین کو حراست میں لے کر مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔
رپوٹس کے مطابق ٹالی موہڑی میں میں 22 سالہ خاتون نے اپنے ہی ہاتھوں سے اپنی ڈیڑھ ماہ کی بچی کو قتل کردیا۔
سوا سال قبل 22 سالہ مہوش نامی خاتون کی شادی سرکاری ملازم محمد عدنان سے ہوئی تھی، ہفتے کے روز دوپہر ایک بجے کے قریب مبینہ طور پر خاتون نے اپنی ڈیڑھ ماں کی بیٹی کو چھریوں کے وار سے ابدی نیند سلادیا۔
اہل علاقہ کی طرف سے اطلاع ملنے پر سول لائنز پولیس موقع پر پہنچی تو مقتولہ کی ماں نے قتل کا الزام اپنے خاوند پر عائد کرنا شروع کردیا۔
اس موقع پر مقتولہ بچی کے باپ محمد عدنان نے پولیس کو بتایا کہ اس کی اہلیہ دماغی مریضہ ہے جس کا علاج ماہر نفسیات سے کرایا جا رہا ہے۔
تاہم پولیس نے دونوں میاں بیوی کو حراست میں لینے کے بعد بچی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا ہے۔
ایس ایچ او سول لائنز میاں عمران نے ڈان نیوز کو رابطہ کرنے پر بتایا کہ ڈیڑھ ماں کی بچی کے سینے پر چھریوں کے واضح نشانات موجود ہیں اہل علاقہ نے بھی پولیس کو بیانات میں کہا کہ مقتولہ بچی کی ماں نفسیاتی مریضہ ہے تاہم ابھی مخلتف زاویوں سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز کی رپورٹ اور ماہر امراض نفسیات سے رائے لینے کے بعد کسی نتیجہ پر پہنچا جا سکے گا۔میاں عمران نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ابتدائی بیانات میں یہی معلوم ہوا ہے کہ بچی کو اس کی ماں نے قتل کیا ہے۔
مقدمہ درج کرنے یا نہ کرنے کے بارے ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ میڈیکل اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی حتمی نتیجہ پر پہنچا جا سکتا ہے اور فی الحال کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا کیونکہ اہلیہ اپنے خاوند پر بھی الزامات عائد کر رہی ہے۔