پاکستان

پنجاب: والدین اور بھائیوں کے ہاتھوں 18 سالہ لڑکی ’قتل‘

مقتولہ نویں جماعت کی طالبہ تھی اور گھر میں اکثر والدین اور بھائیوں کے ساتھ اس کا جھگڑا رہتا تھا،پولیس

پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب میں مبینہ طور پر ’غیرت کے نام پر قتل‘ کا ایک اور واقعہ منظر عام پر آیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق والدین اور بھائیوں نے مل کر 18 سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر گلے میں پھندا ڈال کر قتل کردیا۔

یہ افسوس ناک واقعہ ضلع گجرات کی تحصیل سرائے عالمگیر کے گنجان آباد علاقے میں کلمہ چوک میں پیش آیا۔

پولیس نے واقعے کے بعد مقتولہ کے 2 بھائیوں سمیت والدین کو بھی گرفتار کرلیا اور ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق مقتولہ نویں جماعت کی طالبہ تھی اور گھر میں اکثر والدین اور بھائیوں کے ساتھ اس کا جھگڑا رہتا تھا تاہم جھگڑے کی نوعیت کے حوالے سے تفصیلات سامنے نہیں آسکیں۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں غیرت کے نام پر 6 افراد کا قتل

پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے کھاریاں ہسپتال منتقل کردیا جبکہ مقتولہ کے والدین اور دو بھائیوں پر سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

یاد رہے کہ 28 مارچ کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کا واقعہ سامنے آیا تھا جس میں باپ نے اپنی 15 سالہ بیٹی کا گلا دبا کر اسے قتل کردیا تھا اور خود کو پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

واضح رہے کہ ملک میں غیرت کے نام پر قتل کے رجحان میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے اور اس طرح کے کئی واقعات روز رپورٹ ہورہے ہیں۔

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق 2015 میں 500 مرد و خواتین کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا۔