پاکستان

'انتخابی اصلاحات کے بغیر الیکشن نہیں ہونے دیں گے'

اگر 2018 کے الیکشن کا اعلان انتخابی اصلاحات کے بغیر کیا گیا تو انھیں روکنے کے لیے 'سڑکوں' پر آجائیں گے، عمران خان

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر 2018 کے الیکشن کا اعلان انتخابی اصلاحات کے بغیر کیا گیا تو وہ انھیں روکنے کے لیے 'سڑکوں' پر آجائیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی 2013 کے انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کی تحقیقات کے لیے قائم جوڈیشل کمیشن کی 40 تجاویز کی بنیاد پر اپنا چارٹر آف ڈیمانڈ تیار کرنے میں مصروف ہے۔

عمران خان کے مطابق 'پی ٹی آئی کی پوری کوشش ہوگی کہ اگلے عام انتخابات سے قبل کم از کم 10 اقدامات ضرور کیے جائیں، تاہم اس حوالے سے پارٹی کے تمام پلان اس وقت تک پیش نہیں کیے جائیں گے جب تک پاناما کیس کا فیصلہ سامنے نہیں آجاتا'۔

لاہور میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کرکٹ کی اصطلاح کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ 'جب آپ میچ ہار جائیں تو آپ کی بات کوئی نہیں سنتا'۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا الیکشن کمیشن کے خلاف تحریک کا عندیہ

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'ٹیم کو میچ کھیلنے سے قبل نیوٹرل امپائر حاصل کرنے کے لیے اقدامات کرنے پڑتے ہیں'۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ 'اگر پارٹی کے مطالبات نظرانداز کیے جاتے ہیں تو ہم اگلے عام اتخابات سے قبل سڑکوں پر نکل آئیں گے'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی تنظیم نو ہو کیونکہ موجودہ الیکشن کمیشن پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کا تشکیل کردہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے ای سی پی پر اس بات کے لیے بھی دباؤ ڈالا تھا کہ انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال کیا جائے تاہم ایسا نہیں ہوا۔

عمران خان کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے چارٹر آف ڈیمانڈز اُن لوگوں کے سامنے پیش کیے جائیں گے جنہوں نے اسلام آباد میں جاری رہنے والے 126 روزہ دھرنے میں تربیت حاصل کی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن اصلاحات پیش کرچکا ہے تاہم حکومت نظام میں اصلاحات کو رائج کرنے کے لیے ایک قدم بھی اٹھانے کے لیے تیار نہیں۔

مزید پڑھیں: پاناما کیس میں عدالت کا فیصلہ قبول کریں گے،عمران خان

الیکشن کی تیاری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاناما کیس کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد وفاقی اور صوبائی سطح پر پارلیمانی بورڈ تشکیل دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا تیار ہے جبکہ پنجاب میں بھی نشستوں کے حوالے سے فیصلہ کیا جاچکا ہے۔

عمران خان کے مطابق کئی دوسری سیاسی جماعتوں کے سیاستدان پی ٹی آئی کا حصہ بننا چاہتے ہیں لیکن وہ بھی پاناما کیس کے فیصلے کے منتظر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی جہاں ضرورت محسوس کرے گی وہاں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے بھی تیار ہوگی۔

پاناما کیس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے نا کا کہنا تھا کہ 'یہ ایک صاف اور واضح مقدمہ تھا جسے غیرضروری طور پر گھسیٹا گیا۔

اس سے قبل لاہور ایئرپورٹ پر میڈیا نمائندگان سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پاناما کیس کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد 'نئے پاکستان' کا خواب حقیقت کا روپ دھار لے گا۔

ان کا کہنا تھاکہ قطری خط صرف اس منی لانڈرنگ کو چھپانے کے لیے تھے جس کا اعتراف اسحٰق ڈار مجسٹریٹ کو جمع کرائے گئے حلف نامے میں کرچکے ہیں۔