پاکستان

وقت کی پابندی کو عادت بنانا کیسے ممکن؟

وقت ایسی دولت ہے جو ہاتھ سے نکل جائے تو واپس نہیں آسکتی، دن میں 24 گھنٹے ہوتے ہیں اور یہ نمبر کبھی تبدیل نہیں ہوتا۔

وقت کی پابندی کو عادت بنانا کیسے ممکن؟



وقت ایسی دولت ہے جو ایک بار ہاتھ سے نکل جائے تو واپس نہیں آسکتی۔ دن میں 24 اور ہفتے میں 168 گھنٹے ہوتے ہیں اور یہ نمبر کبھی تبدیل نہیں ہوسکتے ہیں، آپ بس یہ کرسکتے ہیں کہ اس وقت کو زیادہ موثر اور دانشمندی سے استعمال کریں۔

درحقیقت تاخیر کرنا عدم احترام کی علامت سمجھا جاتا ہے اور کیریئر پر منفی انداز سے اثر انداز ہوتا ہے جبکہ اس کے نتیجے میں دیگر افراد سے تعلقات بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔

تو ایسی عادتیں جانیں جو وقت کے پابند افراد میں مشترکہ طور پر پائی جاتی ہیں۔

الارم بجنے سے پہلے اٹھنا


شٹر اسٹاک فوٹو

جو لوگ وقت کے پابند ہوتے ہیں وہ گھڑی کے ساتھ ساتھ لاشعوری طور پر ذہن میں بھی ایک الارم سیٹ کرلیتے ہیں، سائنسی طور پر ہمارے دماغ جسمانی گھڑی پر نظر رکھتے ہیں تاکہ روزمرہ کے معمولات کو ادا کیا جاسکے، بروقت پہنچنے کی عادت سے لوگوں کا ذہن طے شدہ شیڈول کے مطابق کام کرتا ہے اور جسم بھی اس کے مطابق ڈھل جاتا ہے۔

وقت سے آگے سوچنا


شٹر اسٹاک فوٹو

ایسے افراد اپنے ملبوسات پہننے کا تعین پہلے سے کرلیتے ہیں تاکہ صبح اٹھنے کے بعد مشکل یا الجھن کا شکار نہ ہوں، وہ کپڑوں پر وقت ضائع کرنے کی بجائے دیگر معاملات پر توجہ مرکوز کرتے ہیں جیسے ناشتہ کرنا وغیرہ۔

جلدی نکلنا


شٹر اسٹاک فوٹو

ایسے افراد کسی بھی جگہ بروقت یا وقت سے پہلے پہنچتے ہیں کیونکہ وہ وقت کا خیال رکھ کر چلتے ہیں، اگر کسی جگہ کا راستہ تیس منٹ میں طے ہوتا ہے تو وہ گھر سے 40 سے 45 منٹ پہلے نکلتے ہیں تاکہ غیر متوقع تاخیر سے بچا جاسکے۔

دیگر افراد کی زحمت کا خیال


شٹر اسٹاک فوٹو

ایسے افراد کا ماننا ہوتا ہے کہ تاخیر سے پہنچنا بدتمیزی اور غرور کی علامت ہے، وہ اس عادت کی قدر کرتے ہیں کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ ہر شخص کا وقت مساوی بنیادوں پر قابل قدر ہے۔

منظم شخصیت


اے ایف پی فوٹو

بکھری ہوئی میز ہو یا گھر دونوں آپ کی توجہ بھٹکاتے ہیں، وقت کے پابند افراد چیزوں کو صحیح اور منظم انداز میں رکھتے ہیں تاکہ ان کے کھونے کا امکان کم ہو اور اس طرح ان کی دیکھ بھال کا وقت بھی مل جاتا ہے۔

ٹال مٹول نہ کرنا


شٹر اسٹاک فوٹو

بروقت پہنچنے کے عادی افراد اپنے کاموں کی منصوبہ بندی پہلے سے کرلیتے ہیں اور سب چیزوں کو اس طرح منظم کرتے ہیں کہ کبھی ٹال مٹول یا بہانے بازی کی ضرورت نہ پڑے، اسی طرح وہ بیک وقت کئی کام ایک ساتھ کرنے پر یقین نہیں رکھتے جو کہ وقت کا ضیاع ثابت ہونے والی عادت ہے۔

ہر جگہ پہنچنے کے مختصر راستوں سے واقفیت


شٹر اسٹاک فوٹو

وقت کے پابند افراد حقیقت پسندی سے سوچتے ہوئے ایک سے دوسری جگہ جانے کے درست وقت کا تعین کرتے ہیں، اس طرح وہ کسی بھی جگہ پہنچنے کے شارٹ کٹ یا جلد پہنچنے کے راستوں سے بھی واقف ہوتے ہیں۔

مثبت سوچ


شٹر اسٹاک فوٹو

میں بہت مصروف ہوں یا میرے پاس کسی کام کے لیے وقت نہیں، یہ وہ منفی جملے ہیں جو آپ کو بے بسی کا احساس دلاتے ہیں۔ آپ اس سے ہٹ کر سوچیں کہ میں اپنے وقت کا اچھا استعمال کروں گا اور میں ایسا کرسکتا ہوں۔

انتظار میں وقت ضائع نہیں کرتے


شٹر اسٹاک فوٹو

چونکہ ایسے افراد کو اکثر دیگر لوگوں کا انتظار کرنا پڑتا ہے، چونکہ یا تو وہ جلد پہنچ جاتے ہیں یا دیگر افراد تاخیر سے پہنچتے ہیں، مگر وہ اس کا برا نہیں مناتے بلکہ وہ اس کے لیے تیار ہوتے ہیں یا اسے موثر طریقے سے استعمال کرتے ہیں۔

انٹرنیٹ سرگرمیوں کا خیال


اے ایف پی فوٹو

ہر وقت سوشل میڈیا اکاﺅنٹس سے منسلک رہنے سے آپ کی توجہ بھٹکتی ہے اور وقت بھی ضائع ہوتا ہے۔ خاص طور پر اُس وقت جب آپ کسی ضروری کام میں مصروف ہوتے ہیں، لہذا سوشل میڈیا کے استعمال کا شیڈول مرتب کرنا بھی ضروری ہے۔

اہم تقریبات نہیں بھولتے


شٹر اسٹاک فوٹو

چونکہ وہ آنے والے وقت کو ذہن میں رکھ کر چلتے ہیں لہذا وہ کبھی بھی اپنے گھروالوں کی سالگرہ یا کسی تقریب کو نہیں بھولتے اور ہمیشہ اس کے لیے تیار رہتے ہیں۔