پاکستان

عدالتی احکامات: بیوروکریسی میں اعلیٰ سطح پر افسران کی ترقی

وزیراعظم نے 480 سے زائد بیوروکریٹس کو اگلے عہدوں پر ترقی دے دی، 90 افسران کی ترقیاں ملتوی کردی گئیں۔

اسلام آباد : وزیر اعظم نواز شریف نے بالآخر طویل عرصے سے ترقیوں کے منتظر بیوروکریٹس کے پروموشن کی حتمی منظوری دے دی، 346 افسران کو 20ویں گریڈ جبکہ 141 افسران کو 21ویں گریڈ میں ترقی دے دی گئی۔

سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سید طاہر شہباز نےتصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعظم نے گریڈ 19 کے افسران کو گریڈ 20، جب کہ گریڈ20 کے افسران کو گریڈ 21 میں ترقی دینے والی سمری منظور کرلی۔

اس سے قبل آخری بار بیوروکریٹس کی ترقیاں مئی 2015 میں ہوئی تھیں۔

سپریم کورٹ نے 28 نومبر 2016 کو اہل افسران کو ترقیاں دینے کے لیے سینٹرل سلیکشن بورڈ (سی ایس بی) کا اجلاس بلانے کی ہدایت کی، جس کے بعد دسمبر کے وسط میں منعقد ہونے والے اجلاس کے بعد سی ایس بی نے افسران کو گریڈ 19 سے اگلے گریڈ 20 میں ترقی دینے کی سفارش کی۔

ترقیاں حاصل کرنے والے افسران میں پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس (پی اے ایس) جسے عام طور پر ڈسٹرکٹ مینجمنٹ گروپ (ڈی ایم جی) کے نام سے جانا جاتا ہے، اس کے افسران بھی شامل ہیں، اس گروپ کے 34 افسران کو گریڈ 20، جبکہ 31 افسران کو گریڈ 21 میں ترقی دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: 400 بیورو کریٹس ترقی کے منتظر

پاکستان سروسز آف پولیس (پی ایس پی) کے 21 افسران کو گریڈ 20، جب کہ 14 افسران کو گریڈ 21 میں ترقی دی گئی ۔

فورین سروسز کے 12 افسران کو گریڈ 20، جب کہ 6 افسران کو گریڈ 21 میں ترقی دی گئی، سیکریٹریٹ گروپ کے 17 افسران کو گریڈ 20، جب کہ 11 افسران کو گریڈ 21 میں ترقی دی گئی۔

فیڈرل بورڈ آف روینیو (ایف بی آر) کے ان لینڈ روینیو ڈیپارٹمنٹ کے 53 افسران کو گریڈ 20 اور 13 افسران کو گریڈ 21 میں ترقی دی گئی، کسٹم گروپ کے کم سے کم 20 افسران کو گریڈ 20، جب کہ 6 کو گریڈ 21 میں ترقی دی گئی۔

آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس کے 15 افسران کو گریڈ 15،اور 22 افسران کو گریڈ 20 میں پروموشن دیا گیا، جب کہ انفارمیشن گروپ کے 8 افسران کو گریڈ 20 ، جب کہ صرف ایک افسر کو گریڈ 21 میں ترقی دی گئی۔

انٹر سروسز انٹیلی جنس ( آئی ایس آئی)کے 6 افسران کو گریڈ 20 میں ترقی دے کر ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (ڈی آئی ایس) بنادیا گیا، جب کہ ایک افسر کو گریڈ 21 میں ترقی دے کر ڈائریکٹر جنرل (ڈی آئی ایس) تعینات کردیا گیا۔

ترقیاں حاصل کرنے والے دیگر افسران میں پاکستان ریلوے( پی آر)، کامرس اینڈ ٹریڈ، اکانومسٹ گروپ، پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ، بورڈ آف انویسٹ منٹ، وفاقی حکومت کے ماتحت چلنے والی ہسپتالوں کے ڈاکٹرز، اسٹیٹکس ڈویژن اورملٹری لینڈ اینڈ کنٹونمنٹ سمیت دیگر اداروں کے افسران شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: سول سروس میں اصلاحات کی ضرورت

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف نے آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس سروسز، پی اے ایس، پی ایس پی، ان لینڈ روینیو اور کسٹمز گروپ سمیت دیگر اداروں کے 90 افسران کی ترقیاں ملتوی کردیں۔

جن افسران کی ترقیوں کو زیر التوا رکھا گیا ہے ، ان میں پی ایس پی کے 3 افسران کو گریڈ 21، جب کہ 6 افسران کو گریڈ 20 میں ترقی دینے کی سفارش کی گئی تھی۔

پی اے ایس کے 7 افسران کو گریڈ 21، اور 6 افسران کو گریڈ 20، جب کہ سیکریٹریٹ گروپ کے 6 افسران کو گریڈ 21 اور اتنے ہی افسران کو گریڈ 20 میں ترقی دینے کی سفارش کی گئی تھی۔

ان لینڈ روینیو کے 3 افسران کو گریڈ 21، اور 6 افسران کو گریڈ 20، جب کہ کسٹمز گروپ کے 3 افسران کو گریڈ 21 اور 6 افسران کو گریڈ 20 میں ترقی دینے کی سفارش کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بااثر بیوروکریٹس بہترین اپارٹمنٹس کے مالک بن گئے

آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس سروسز کے 4 افسران کو گریڈ 21، اوراتنے ہی افسران کو گریڈ 20، جب کہ انفارمیشن گروپ کے ایک افسر کو گریڈ 21 میں ترقی دینے کی سفارش کی گئی تھی۔

ترقی سے محروم رہ جانے والے باقی افسران میں وزارت دفاع، کیپیٹیل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈیولپمنٹ ڈویژن (سی اے ڈی ڈی) ریلویز، بورڈ آف انویسٹمنٹ، کامرس اینڈ ٹریڈ گروپ، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور وزارت پیٹرولیم اور قدرتی وسائل کے افسران شامل ہیں۔


یہ خبر 26 فروری 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی