مشہور برانڈز کے دودھ بھی استعمال کے قابل نہیں
اسلام آباد: پاکستان کونسل آف سائنس اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (پی سی ایس آئی آر) نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ ملک بھر کے الٹرا ہائی ٹیمپریچر (یو ایچ ٹی) اور جراثیم سے پاک 16 برانڈز کے دودھ کے نمونوں کا جائزہ لیا گیا، جس میں سے صرف 6 برانڈز کے دودھ استعمال کے قابل نکلے۔
سوالات و جواب کے سیشن کے دوران سائنس و ٹیکنالوجی کے وفاقی وزیر رانا تنویر نے ایوان کو تحریری جواب میں بتایا کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر ملک کے 16 برانڈز کے دودھ سمیت کھلے دودھ کا معائنہ کیا گیا۔
یہ وڈیو دیکھیں: دودھ میں کیمیکل ملاوٹ کا انکشاف
وفاقی وزیر نے بتایا کہ یو ایچ ٹی کیٹیگری کے برانڈز سمیت اولپرز، نیسلے ملک پیک، ڈے فریش، گڈ ملک، نور پور اوریجنل اور حلیب فل کریم کے ٹیسٹ کیے گئے۔
رانا تنویر کے مطابق حلیب ملک کے سوائے یو ایچ ٹی برانڈز کے تمام دودھ محفوظ پائے گئے، جب کہ حلیب میں فارملن اور کین شگر کی مقدار پائی گئی۔
وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کے مطابق جراثیم سے پاک دودھ کے 10برانڈز کا بھی ٹیسٹ کیا گیا، جن میں انہار ملک، ڈیلی ڈیری، ڈوس ملک، گورمے ملک، نورپور، نیوٹروی، الفجر، اچھا ملک، پریما ملک اور آدمز شامل ہیں۔
وفاقی وزیر کے مطابق ان تمام برانڈز میں سے صرف پریما ملک کا دودھ استعمال کے لیے محفوظ پایا گیا۔
یہ خبر 31 جنوری 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی