پاکستان

گوادر: مقامی آبادی کے حقوق کے تحفظ کیلئے کمیٹی قائم

کمیٹی گوادر کی مقامی آبادی کے حقوق کے تحفظ کے لیے سفارشات تیار کرے گی، ترجمان صوبائی حکومت

کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے پاک چین اقتصادی راہداری پر عملدرآمد کے دوران گوادر کی مقامی آبادی کے سیاسی، سماجی و معاشی حقوق کے تحفظ کے لیے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی۔

صوبائی حکومت نے اس سلسلے میں تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا فیصلہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں ہوا۔

کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان بلوچستان حکومت انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ کمیٹی گوادر کی مقامی آبادی کے حقوق کے تحفظ کے لیے سفارشات تیار کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک کے تحت گوادر پورٹ سے تجارتی سرگرمیوں کا آغاز

انوارالحق کاکڑ — فوٹو: بشکریہ سید علی شاہ

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ کمیٹی کے سربراہ ہوں گے جبکہ تمام جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز اور صوبائی اپوزیشن لیڈر بھی اس کے رکن ہوں گے۔

قبل ازیں نواز ثنا الہ زہری کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں بلوچستان کو درپیش مسائل بالخصوص گوادر کے لوگوں کے سیاسی اور معاشی حقوق کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ ’گوادر کی مقامی آبادی کی تمام شکایات کا ازالہ کیا جائے گا، جبکہ مقامی افراد سی پیک کا اہم حصہ ہوں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ سفارشات تیار کرنے کے لیے کمیٹی میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین کو بھی شامل کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: گوادر سی پیک کے ماتھے کا جھومر ہے، نواز شریف

ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں اس بات پر بھی بحث کی گئی کہ دیگر صوبوں کے لوگوں کو گوادر میں ووٹ کا حق دینا چاہیے یا نہیں، تاہم اب یہ کمیٹی پر منحصر ہے کہ وہ اس حوالے سے کیا سفارش کرتی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے بلوچ قوم پرست جماعتیں یہ خدشہ ظاہر کر رہی ہیں کہ گوادر میں دیگر صوبوں کے لوگوں کے آنے کے بعد وہاں کی مقامی آبادی کے اقلیت میں تبدیل ہونے کا خطرہ ہے۔