سکھر: چینی انجینئر کی گاڑی کے قریب ریموٹ کنٹرول دھماکا
سکھر: صوبہ سندھ کے شہر روہڑی کے قریب نامعلوم ملزمان نے چینی انجینئر کی گاڑی کو ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا۔
ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) روہڑی مسعود مہر نے بتایا کہ 3 بجکر 45 منٹ پر پٹنی تھانے کی حدود میں چینی انجینئر کی گاڑی رینجرز کی سیکیورٹی میں جب روہڑی کے قاسم علی پیٹرول پمپ پہنچی تو اسی دوران سائیکل میں نصب ریموٹ کنٹرول بم پھٹ گیا۔
دھماکے کے نتیجے میں چینی انجینئر کا قافلہ محفوظ رہا تاہم وہاں موجود ایک ٹرک کی ونڈ اسکرین ٹوٹ گئی، جس کے نتیجے میں ٹرک ڈرائیور زخمی ہوگیا، جسے قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی ٹیمیں جائے وقوع کی جانب روانہ ہوگئیں۔
سینیئر سپرنٹنڈٹ پولیس (ایس ایس پی) سکھر امجد شیخ نے بتایا کہ سکھر میں 3 کیمپ قائم ہیں جہاں پاک-چین اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) پر کام کرنے والا اسٹاف رہائش پذیر ہے۔
انھوں نے بتایا کہ جس جگہ دھماکا ہوا، وہ جگہ کیمپ کے قریب ہے۔
سپریٹنڈنٹ پولیس اسپیشل برانچ منصور مغل کا کہنا تھا کہ دھماکے کیلئے 500 گرام دھماکا خیز مواد کا استعمال کیا گیا تاہم اس میں کوئی شخص زخمی نہیں ہوا۔
ایک پولیس افسر نے ڈان نیوز کو بتایا کہ واقعے کے بعد پولیس اور رینجرز نے علاقے کا سرچ آپریشن کرکے کم سے کم 20 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا اور تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
دوسری جانب ڈان نیوز کے مطابق جس گاڑی کو دھماکے کا نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی، اس میں سکھر تا ملتان موٹر وے کی تعمیر پرکام کرنے والے چینی انجنئیرز سوار تھے۔
مزید پڑھیں:کراچی میں چینی شہری کی گاڑی کے قریب دھماکا
رواں برس 30 مئی کو بھی کراچی کے علاقے گلشن حدید میں ریموٹ کنٹرول دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد زخمی ہوگئے تھے، دھماکا خیز مواد نیشنل ہائی وے پیٹرول پمپ کے قریب گرین بیلٹ میں ایک گملے کے اندر نصب کیا گیا تھا، جس میں بظاہر چینی شہری کو نشانہ بنایا گیا، جو بغیر سیکیورٹی کے اپنے ڈرائیور کے ہمراہ وہاں سے گزر رہے تھے۔
یاد رہے کہ گذشتہ برس دورہ پاکستان کے موقع پر چینی صدر شی جن پنگ نے پاکستان میں کام کرنے والے چینی ماہرین کی سیکیورٹی کا معاملہ اٹھایا تھا، جس کے بعد پاکستان بھر میں چینی باشندوں کی سیکیورٹی پاک فوج کے اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن کے سپرد کردی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:چینی باشندوں کی سیکیورٹی فوج کے سپرد
صدر ممنون حسین نے چینی صدر شی جن پنگ کو بتایا تھا کہ پاکستان میں مقیم چینی انجینیئرز، پروجیکٹ ڈائریکٹرز، ماہرین اور دیگر باشندوں کی حفاظت کے لیے ایک اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن قائم کردیا گیا ہے۔
ادھر سکھر روہڑی کے قریب نیشنل ہائی وے کے قریب گاڑی پر مبینہ بم حملے میں چائنیز انجینئرز کے زخمی ہونے کے حوالے سے میڈیا رپورٹس پر آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے سخت نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی سکھر سے تفصیلی انکوائری پر مشتمل رپورٹ فوری طور پر طلب کرلی۔
ترجمان سندھ پولیس کے مطابق آئی جی سندھ نے ایس ایس پی سکھر کو کرائم سین سے تمام تر شواہد اکٹھا کرنے اور واردات میں ملوث عناصر کی جلد سے جلد گرفتاری کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ چائنیز سمیت سکھر میں دیگر پروجیکٹس پر کام کرنیوالے غیرملکی انجینیئرز وماہرین کی سیکیورٹی کے مجموعی اقدامات کا جائزہ لیکر انھیں مذید سخت اور غیرمعمولی بنایا جائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس حوالے سے کسی بھی غفلت یا لاپروائی کے مرتکب افسران اور جوانوں سے کوئی رعایت نہ برتی جائے۔
دوسری جانب گذشتہ برس اگست میں سندھ پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ کراچی سمیت صوبہ سندھ میں مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے چینی باشندوں اور ماہرین کی سیکیورٹی کے لیے جامع سیکیورٹی پلان تشکیل دیا جاچکا ہے۔