’پاناما گیٹ بل کی منظوری تک شریف خاندان کا احتساب ممکن نہیں‘
لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ان کی پارٹی کی جانب سے سینیٹ میں پیش کیے جانے والے پاناما گیٹ بل کی منظوری تک وزیر اعظم نواز شریف کے خاندان کا موثر احساب ممکن نہیں۔
بلاول بھٹو نے ٹوئیٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ’جب تک ہمارا پاناما لیکس بل پاس نہیں ہوتا عدالتیں شریف خاندان کا احتساب کرنے کی اہل نہیں ہوں گی‘۔
بلاول نے دیگر سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ بھی حکومت پر زور دیں کہ وہ پیپلز پارٹی کے چار مطالبات تسلیم کرلے۔
واضح رہے کہ بلاول بھٹو قومی سلامتی پر پارلیمانی کمیٹی، پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے بل کی منظوری، چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کے حوالے سے سابق صدر آصف علی زرداری کی سربراہی میں ہونے والی کثیر الجماعتی کانفرنس کے فیصلوں پر عملدرآمد اور وزیر خارجہ کی تعیناتی کا مطالبہ کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کی وجہ سے پاکستان کمزور ہورہا ہے، بلاول بھٹو زرداری
حضرت علی ہجویری کے مزار پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ ’ان کی جماعت پاناما لیکس پر جمہوری احتساب چاہتی ہے‘۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں پاناما گیٹ کی تحقیقات کے لیے کمیشن کے قیام کے حوالے سے سپریم کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف، جماعت اسلامی اور دیگر فریقین کی ایک جیسی درخواستوں پر سماعت جاری ہے۔
بلاول بھٹو کہتے ہیں کہ ’ہم نے یہ مطالبہ نہیں کیا تھا کہ پاناما لیکس کے معاملے کو عدالت میں لے جایا جائے‘۔
ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی قومی ایکشن پلان کے معاملے پر جمہوری احتساب بھی چاہتی ہے کیوں کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار اس پر عمل درآمد کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔
مزید پڑھیں: مطالبات نہ مانے گئے تو ’گو نثار گو‘ کے بعد ’گو نواز گو‘:بلاول
16 دسمبر 2014 کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں ہونے والے حملے کے بعد وزیر اعظم نواز شریف کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں 20 نکاتی نیشنل ایکشن پلان تشکیل دیا گیا تھا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ دہشت گردی اور بھارتی جارحیت کی وجہ سے بے گناہ پاکستانیوں کی جانیں ضائع ہورہی ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں، لیکن نہ وزیر اعظم اور نہ ہی وزیر داخلہ اس حوالے سے کوئی ٹھوس اقدامات اٹھارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ نہ ہونے کی وجہ سے ان معاملات کو بھرپور طریقے سے عالمی سطح پر نہیں اٹھایا جاسکتا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ 27 دسمبر سے قبل حکومت ان کے چار مطالبات تسلیم کرلے گی بصورت دیگر حکمرانوں کے خلاف تحریک شروع کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پاناما لیکس تحقیقات، اپوزیشن نے سینیٹ میں بل جمع کرادیا
پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے لاہور میں اپنے قیام میں توسیع کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ وہ 30 نومبر کو پارٹی کے یوم تاسیس کے تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔
اس کنونشن میں چاروں صوبوں کے پارٹی عہدے داران شریک ہوں گے جبکہ انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے سینیئر رہنماؤں پر مشتمل آرگنائزنگ کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔
یہ خبر 21 نومبر 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی