‘دہشت گردوں نے ایک ایک کو گولیاں ماریں'
صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں دہشت گردوں نے ایک مرتبہ پھر کھل کر خون کی ہولی کھیلی اور سریاب روڈ پر واقع پولیس ٹریننگ کالج پر حملہ کرکے 60 اہلکاروں کو ہلاک اور 100 سے زائد کو زخمی کردیا۔
دہشت گردوں نے اس حملے میں پولیس کے زیر تربیت کیڈٹس کو نشانہ بنایا، جو ابھی مکمل طور پر اپنے دفاع کے قابل نہیں۔
20 سے 25 سال کے یہ نوجوان اپنی آنکھوں میں کئی خواب سجائے، اپنے والدین کا سہارا بننے اور ملک و قوم کی حفاظت کا عزم لیے پولیس فورس میں شامل ہونا چاہتے تھے، لیکن دہشت گردوں نے آج ان کے خوابوں پر کاری ضرب لگائی اور ان کے ہمت و حوصلے کو متزلزل کرنے کی ایک کوشش کی۔
مزید پڑھیں:کوئٹہ پولیس ٹریننگ کالج پر حملہ
واقعے کے ایک عینی شاہد کیڈٹ نے بتایا کہ 'جب رات کو یہ واقعہ پیش آیا اور گولیوں کی آواز آئی اس وقت میں چارپائی پر لیٹا ہوا فیس بک استعمال کر رہا تھا۔'
ان کا کہنا تھا، 'ہمیں بتایا گیا ہے کہ جب بھی ایسا کوئی واقعہ ہو تو اپنے آپ کو چارپائی کے نیچے چھپا لو، لہذا ہم سب لڑکے چارپائی کے نیچے چھپ گئے، ہم نے کمرے کی لائٹ بھی بند کردی اور کمرے کا دروازہ بند کردیا۔'
مذکورہ کیڈٹ نے بتایا، 'ہمارے کمرے کے نیچے والے کمرے میں زوردار دھماکا ہوا اور دہشت گردوں نے نیچے کی بیرکوں میں جاکر ایک ایک کو گولیاں ماریں۔'