جموں و کشمیر: جھڑپوں میں پولیس کمانڈر سمیت 9 ہلاک
سری نگر: ہندوستان کے یوم آزادی کے موقع پر جموں و کشمیر میں کرفیو نافذ کرنے کی کوشش کے دوران مسلح افراد اور پولیس کی فائرنگ، جھڑپوں اور دیگر واقعات میں 9 افراد ہلاک جبکہ 10 سے زائد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ایک ہندوستانی پیرا ملٹری پولیس کمانڈر اور ایک 16 سالہ کشمیری لڑکا بھی شامل ہے۔
گذشتہ رات دیر گئے سری نگر میں ہندوستانی فورسز کی فائرنگ سے کشمیری لڑکا ہلاک ہوا جبکہ اس سے کچھ فاصلے پر ہندوستانی فوج نے دو مبینہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ بھی کیا۔
سری نگر ہسپتال کے ڈاکٹر نے بتایا کہ 'جس وقت لڑکے کو ہسپتال منتقل کیا گیا وہ ہلاک ہوچکا تھا، اسے گولی لگی تھی'۔
دوسری جانب سری نگر کے ایک اور ہسپتال کے ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ وادئ میں 37 روز سے جاری کشیدگی میں زخمی ہونے والا ایک نوجوان دم توڑ گیا ہے۔
اس سے قبل سری نگر مبینہ عسکریت پسندوں سے جھڑپ کے دوران پیرا ملڑی پولیس کا کمانڈر شدید زخمی ہوگیا تھا جو بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا۔
انڈین سینٹرل ریزور پولیس فورسز کے ایک افسر نے بتایا کہ 2 مختلف واقعات میں 9 افراد زخمی ہوئے، جن میں 2 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں اور ان کی حالت تشویش ناک ہے۔
اس سے قبل آنے والی میڈیا رپورٹس میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے ترجمان بھونیشور چوہدری کا کہنا تھا کہ سری نگر میں مسلح افراد کے حملے میں زخمی ہونے والوں میں سے 3 افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔
ترجمان بھونیشور چوہدری نے بتایا کہ نواہٹا میں پہلے حملے میں 7 جبکہ دوسرے حملے میں 3 پیرا ملٹری آفیسرز زخمی ہوئے۔
ایک اور سیکیورٹی عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ نواہٹا کے علاقے میں وقفے وقفے سے فائرنگ کی آوازیں آرہی ہیں، تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ سیکیورٹی فورسز پر حملے کے واقعے میں کتنے افراد ملوث ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں 11ویں روز بھی کرفیو، ہلاکتیں 44 ہوگئیں
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ 8 جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے کئی علاقوں میں کرفیو نافذ ہے، جبکہ اس دوران مظاہروں اور احتجاج کے دوران ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے اب تک تقریباً 70 کشمیری ہلاک جبکہ ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
دوسری جانب ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی نے ہندوستان کے جشن آزادی کے موقع پر خطاب میں کشمیر میں جاری صورتحال پر کوئی تبصرہ کرنا مناسب نہ سمجھا، تاہم انہوں نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'اس ملک میں دہشت گردی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا اور یہ ملک کبھی دہشت گردوں کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکے گا'۔
مزید پڑھیں: بلوچستان،گلگت اورآزاد کشمیر کے لوگوں نے ہماراشکریہ ادا کیا، مودی
خیال رہے کہ نریندر مودی نے چند روز قبل کشمیر کی موجودہ صورت حال کے حوالے سے کہا تھا کہ ہر ہندوستانی کشمیریوں سے محبت کرتا ہے۔
نریندر مودی کی اتحادی اور اپوزیشن جماعتوں نے ان پر ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر کی موجودہ صورت حال پر خاموشی اختیار کرنے پر سخت تنقید کی تھی جبکہ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی سے مذکورہ مسئلے پر فوری سیاسی عمل کا آغاز کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
پاک-ہند سرحد پر مٹھائی کا تبادلہ
ہندوستانی بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) نے ہندوستان کے یوم آزادی کے موقع پر واہگہ بارڈ پر پاکستان رینجرز کو مٹھائی پیش کی، اس موقع پر دونوں سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے ایک دوسرے سے گلے مل کر آزادی کی مبارکباد دی۔
یہاں پڑھیں: پاک انڈیا بارڈر: 14 اگست پر فائرنگ اور مٹھائیوں کا تبادلہ
واضح رہے کہ گذشتہ روز یعنی 14 اگست کو پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پر پنجاب رینجرز کی جانب سے واہگہ پر ہندوستان کی بارڈر سیکیورٹی فورس کو روایتی مٹھائی پیش کی گئی تھیں جبکہ دوسری جانب لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر ہندوستانی فورسز کی جانب سے پاکستانی علاقوں پر فائرنگ کی گئی تھی۔