کشمیر میں ہندوستانی مظالم: وزیراعظم کا بان کی مون کو خط
اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کو خط لکھ کر ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں فورسز کے مظالم رکوانے کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کردیا۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف نے بان کی مون کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر کو بھی خط لکھا۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو لکھے گئے خط میں وزیر اعظم کی جانب سے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرانے کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت پر سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق عمل کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: 'مذاکرات سے ہی جموں و کشمیر کی صورتحال میں بہتری ممکن'
خط میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی فوج کشمیر میں مظالم ڈھا رہی ہے، جس میں اب تک متعدد کشمیری ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہندوستانی فوج کی جانب سے چھرے والی بندوقوں کے استعمال سے متعدد معصوم کشمیریوں کی بینائی ضائع ہوئی، طاقت کا استعمال اور ماورائے عدالت قتل کے واقعات بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہیں، جبکہ ہندوستانی فوج کے ایسے مظالم ناقابل قبول ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی کشمیریوں کو طبی امداد فراہم کرنے کی پیشکش
وزیر اعظم کی جانب سے خط میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی فوج کی جانب سے شہریوں کو ہسپتال جانے سے روکنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا گیا، جبکہ ڈاکٹروں اور طبی عملے کو زخمیوں کا علاج کرنے سے روکا گیا جو ہندوستان کی ریاستی دہشت گردی کا ثبوت ہے۔
واضح رہے کہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں گزشتہ 32 روز سے جاری کشیدگی میں 70 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز‘ سے کشمیر میں طبی امداد کی درخواست
8 جولائی کو ہندوستانی فورسز کے ہاتھوں نوجوان حریت پسند برہان مظفر وانی کے ماورائے عدالت قتل کے بعد کشمیر میں ہونے والے مظاہروں کے دوران ہندوستانی فورسز کی فائرنگ سے 4 ہزار سے زائد کشمیری زخمی بھی ہوئے۔
مظاہروں کو ایک ماہ سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے باوجود کشمیر بھر میں کرفیو نافذ ہے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کشمیری تاحال سراپا احتجاج ہیں۔