پاکستان

'اس دن کے منتظر ہیں جب کشمیر بنے گا پاکستان'

وزیراعظم نواز شریف کا آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی پر خوشی کا اظہار

مظفرآباد: وزیراعظم نواز شریف نے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس دن کا انتظار ہے جب کشمیر پاکستان کا حصہ بن جائے۔

اوپن ہارٹ سرجری کے بعد مظفرآباد کے یونیورسٹی گراؤنڈ میں اپنے پہلے عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج وہ معرکہ مارا ہے، جس کا تصور وہ لوگ نہیں کرسکتے جو یہاں بیٹھے ہیں، ان کا کہنا تھا، 'آزاد کشمیر والوں آپ نے دل خوش کردیا'۔

وزیراعظم کا کہنا تھا، 'جیسے ہی مجھے رات کو انتخابات کا نتیجہ موصول ہوا اور آزاد کشمیر میں کامیابی نظر آنی شروع ہوئی تو میں نے سوچا کہ میں کل مبارکباد دینے کے لیے جاؤں گا'۔

مزید پڑھیں:آزاد کشمیر انتخابات میں مسلم لیگ نے میدان مار لیا

ان کا کہنا تھا، 'مجھے کہا گیا کہ آپ پرسوں چلیں جائیں تو میں نے کہا، 'مجھ سے انتظار نہیں ہوتا، پرسوں تک کون انتظار کرے۔'

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر کے عوام نے ان کے لیے بہت دعائیں کیں، جس کے لیے میں ان سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں منفی سیاست کرنے والے لوگوں کو بھی آزاد کشمیر میں متعارف کروانے کی کوشش کی گئی لیکن یہاں کے عوام کو سلام ہے کہ وہ ان باتوں میں نہیں آئے اور مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دیا۔

یہ پڑھیں:آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کیلئے پولنگ

یاد رہے کہ آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے گذشتہ روز ہونے والے انتخابات کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرکے میدان مار لیا۔

قیاس آرائیاں تھیں کہ آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں مینڈیٹ تقسیم ہوگا ، لیکن مسلم لیگ (ن) نے اپنی بڑی حریف جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو زیادہ تر اضلاع میں شکست سے دوچار کیا۔

مظفرآباد میں خطاب کے دوران وزیراعظم نے آزاد کشمیر کے لیے بہت سے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بھی بات کی۔

اپنی تقریر کے اختتام پر وزیراعظم نواز شریف نے 'پاکستان زندہ باد' کے ساتھ ساتھ 'آزاد کشمیر' اور 'آزادی مقبوضہ کشمیر' کے لیے بھی نعرہ لگایا اور کہا ہم اپنے کشمیریوں کے ساتھ ہیں اور انھیں کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

وزیراعظم مظفرآباد، مریم نواز ٹوئٹر پر سرگرم

اِدھر وزیراعظم نواز شریف جلسے میں سیاسی مخالفین کو آڑے ہاتھوں لے رہے تھے اور اُدھر ان کی صاحبزادی مریم نواز شریف نے ٹوئٹر پر محاذ سنبھال رکھا تھا۔

مریم نواز نے ٹوئیٹ کی، 'دیکھو دیکھو کون آیا، آزاد جموں و کشمیر میں شیر، نواز شریف جہاں سے گزر جائیں، جلسہ ہوجاتا ہے'۔

مریم نواز نے سیاسی مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے کہا، 'سیاست میں کامیابی دھرنے سے نہیں، کچھ کرنے سے آتی ہے'۔

مزید پڑھیں:’کشمیر ہندوستان کا اندرونی معاملہ نہیں‘

مظفرآباد جلسے سے قبل وزیراعظم نوازشریف نے اسلام آباد میں قومی سلامتی کمیٹی کے ایک غیر معمولی اجلاس کی صدارت کی تھی، جس کے دوران سیاسی اور عسکری قیادت نے ہندوستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی شدید مذمت کی۔

اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خراب صورتحال کو ہندوستان کی طرف سے اندرونی معاملہ قراردینا حقیقتاً غلط ہے اور ہندوستان کا یہ موقف عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کشمیر میں ہندوستانی مظالم پر پاکستان میں یوم سیاہ

یاد رہے کہ رواں ماہ 8 جولائی کو حریت کمانڈر برہان وانی کی ہندوستانی فوج کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد کشیدہ ہونے والی صورتحال کئی دن گزر جانے کے بعد بھی ٹھیک نہ ہوسکی۔

گزشتہ کئی روز سے جاری مظاہروں اور فوج سے جھڑپوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 46 ہوگئی ہے جس میں زیادہ تعداد نوجوانوں کی ہے جبکہ 2ہزار سے زائد عام شہری اور 1600 فوجی اہلکار زخمی بھی ہوچکے ہیں۔

کشمیریوں سے اظہاریکجہتی اور ہندوستانی ظلم وستم کے خلاف 20 جولائی کو پاکستان بھر میں یوم سیاہ منایا گیا، اس موقع پر احتجاجی ریلیوں کا بھی انعقاد کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ وزیراعظم نواز شریف گذشتہ روز تقریباََ دو ماہ بعد اسلام آباد پہنچے اور انھوں نے حکومتی امور سنبھالے، اس سے قبل وہ 21 مئی کو علاج کی غرض سے بیرون ملک گئے تھے جہاں 31 مئی کو کامیاب بائی بائی پاس سرجری کے بعد وہ 9 جولائی کو وطن واپس پہنچے تھے اور جاتی امرا میں واقع اپنی رہائش گاہ میں قیام پذیر تھے۔