پاکستان

جے یو آئی کے سینیٹر کی خاتون سے 'بدکلامی'

لائیو ٹیلی ویژن پروگرام میں سینیٹر حمد اللہ مجھ پر تشدد کیلئے بڑھے تاہم دیگر لوگوں نے مجھے بچایا، ماروی سرمد کا دعویٰ
|

اسلام آباد: ایک ٹی وی ٹاک شو کے دوران جمیعت علمائے اسلام (ف) سے تعلق رکھنے والے سینیٹر حافظ حمد اللہ نے مبینہ طور پر سماجی کارکن ماروی سرمد سے بدکلامی کی، جس کے بعد سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کو شیئر کیا جا رہا ہے۔

نجی ٹی وی چینل نیوز ون کے ایک ٹاک شو میں حالیہ دنوں میں پاکستان میں غیرت کے نام پر خواتین کے قتل پر ہونے والے مباحثے کے دوران جے یو آئی کے سینیٹر حافظ حمد اللہ اس وقت شدید اشتعال میں آ گئے جب ماروی سرمد نے بیرسٹر مسرور کے موقف کی حمایت کی۔

بیرسٹر مسرور نے اسلامی نظریاتی کونسل پر تنقید کی تھی کہ کونسل کی جانب سے خواتین کے قتل پر کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔

اس پر ماروی سرمد نے کہا کہ میں بیرسٹر مسرور کے موقف کی حماہت کرتی ہوں، جس پر سینیٹر حافظ حمد اللہ نے ماروی سرمد کی بات کاٹتے ہوئے کہا کہ آپ ان کی حمایت کر رہی ہیں؟ میں آپ کو بولنے نہیں دوں گا۔

ماروی سرمد نے کہا کہ اگر میں ان کے موقف کی حمایت کروں تو بھی آپ (سینیٹر حافظ حمد اللہ) کو حق نہیں کہ مجھ سے اونچی آواز میں بات کریں۔

حافظ حمد اللہ نے کہا کہ میں کروں گا اونچی آواز میں بات، آپ (ماروی سرمد) کیا میری ماں ہیں؟

اس کے جواب میں ماروی سرمد نے کہا کہ آپ کون ہیں؟ آپ بابا ہیں یہاں کے؟

سینیٹر حمد اللہ نے کہا کہ آپ کو حق نہیں ہے کہ کسی کی بھی بے عزتی کریں، تنقید ضرور کی جائے لیکن دوسروں کی عزت کا خیال رکھا جائے۔

جے یو آئی کے رہنما نے پروگرام کی میزبان نادیہ مرزا کو بھی کہا کہ کہ میں اس طرح کا شو آپ کو بھی نہیں کرنے دوں گا، آپ لوگ مولویوں کے خلاف بولتے ہیں، یہ (ماروی سرمد) بھی بولتی ہیں۔

اس کے بعد انہوں نے کہا کہ آپ تنقید کر سکتے ہیں لیکن کسی کا باپ بھی مولویوں گالیاں نہیں دے سکتا۔

ماروی سرمد نے کہا کہ انہوں نے میری بات کیوں کاٹی، جس پر سینیٹر حمد اللہ نے کہا کہ میں کاٹوں گا بات، تو ماروی سرمد نے ان کو کہا ’ابے جاو‘۔

پروگرام کی میزبان بار بار حافظ حمد اللہ سے خاموش ہونے کا کہتہ رہیں تاہم، ماروی سرمد اور جے یو آئی کے رہنما میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوتا رہا۔

ماروی سرمد نے کہا کہ انہوں نے داڑھی رکھی ہوئی ہے تو یہ کچھ بھی کہہ سکتے ہیں۔

حافظ حمد اللہ نے ایک بار پھر ماروی سرمد کو کہا کہ غلط بات نہ کریں، آپ نے غلط بات کی ہے۔

اس کے جواب میں ماروی سرمد نے کہا کہ میں نے کوئی غلط بات نہیں کی، ’چل اے‘، جاہل انسان، فضول بکواس کرتے ہیں۔

تو اس پر جے یو آئی کے رہنماء نے کہا کہ آپ خاتون ہیں، شوہر بننے کی کوشش کرتی ہیں، ماروی سرمد نے کہا کہ میں خاتون بننے ہی کی کوشش کرتے ہوں، سینیٹر حمد اللہ نے پھر کہا کہ نہیں آپ شوہر بننے کی کوشش کرتی ہیں۔

اس موقع پر ماروی سرمد نے سینیٹر حمد اللہ کو دھمکی دی کہ میں ٹانگیں توڑ دوں گی تم لوگوں کی۔

پروگرام کی میزبان کی دونوں کو خاموش کروانے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہوئی۔

سینیٹر حمد اللہ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ماروی سرمد نے کہا کہ ان کا بمبو چپ کروائیں، تو جواب میں سینیٹر حمد اللہ نے کہا کہ بمبو آپ ہیں۔

بعد ازاں دوبارہ پروگرام میں بحث کا آغاز ہوا تو میزبان نے ماروی سرمد کو بات کرنے کے لیے کہا جس پر سماجی کارکن کا کہنا تھا کہ کہ میں بلکل بیرسٹر مسرور کے موقف کی تائید کرتی ہوں کہ اب یہ کچھ پی کر سوئے ہوئے ہیں۔

اس پر سینیٹر حمد اللہ نے ان کی بات کاٹی اور کہا کہ آپ کیا کرکے آئی ہوئی ہیں۔

بعد ازاں سینیٹر حمد اللہ کی نشست بھی تبدیل کروانے کی کوشش کی گئی کیونکہ وہ ماروی سرمد کی ساتھ والی کرسی پر بیٹھے ہوئے تھے تاہم وہ پروگرام سے اٹھ کر چلے گئے۔

دوسری جانب اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ میں ماروی سرمد نے دعویٰ کیا کہ کہ نجی ٹی وی چینل نیوز ون کے ٹاک شو 'نادیہ مرزا شو' میں سینیٹر حافظ حمد اللہ نے ان پر تشدد کرنے کی بھی کوشش کی۔

مزید پڑھیں: ماروی سرمد پر قاتلانہ حملہ

ڈان نیوز کے مطابق میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ 'دوران ٹاک شو حافظ حمد اللہ مارنے کیلئے میری طرف لپکے تاہم ٹاک شو میں بیٹھے دیگر لوگوں نے مجھے بچایا۔'

ماری سرمد کا کہنا تھا کہ حافظ حمد اللہ نے کردار کشی کی اور سنگین نتائج کی بھی دھمکیاں دیں۔

سماجی کارکن کا کہنا تھا کہ وہ حافظ حمد اللہ کے رویئے پر مولانا فضل الرحمٰن کو احتجاجی خط لکھیں گی اور چیئرمین سینیٹ کو بھی ایک درخواست لکھیں گی۔

بعد ازاں اس واقعہ پر سوشل میڈیا پر بھی شدید بحث میں کئی افراد کی جانب سے جمعیت علماء اسلام کے سینیٹر حافظ حمد اللہ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

یاد رہے کہ جمعیت علمائے اسلام کے سینیٹر اس سے قبل بھی لائیو ٹی وی شو میں ایک خاتون میزبان سے نامناسب الفاظ استعمال کر چکے ہیں۔

اس پروگرام میں میزبان کو ان کا کہنا تھا کہ آپ لوگوں کے لیے بہت آسان ہے کہ کسی کی بھی تذلیل کریں اور پگڑیاں اچھالیں۔

اس کے بعد وہ میزبان کو کہہ کر گئے کہ آئندہ مجھے اپنے پروگرام میں کبھی مدعو کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔