پاکستان

این ایف سی ایوارڈ:'2سال تاخیر،فوری تعین کی ضرورت'

7ویں این ایف سی ایوارڈکی مدت 30جون 2015 کوختم ہوچکی ہے،جس سے ایوارڈ 2سال سے تاخیر کاشکار ہے، خورشید شاہ کا وزیراعظم کوخط
|

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ نے وزیر اعظم نواز شریف کو آٹھویں قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کے تعین کے لیے خط ارسال کیا ہے۔

— بشکریہ رضا خان

وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ 7ویں این ایف سی ایوارڈ کی مدت 30 جون 2015 کو ختم ہوچکی ہے،جس کے بعد نیا این ایف سی ایوارڈ تقریباً 2 سال سے تاخیر کا شکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ 7ویں این ایف سی ایوارڈ کو صدارتی حکم نامے کے ذریعے ایک سال کی توسیع دی گئی تھی، این ایف سی ایوارڈ کے ذریعے صوبوں میں وسائل کی تقسیم کا تعین کیا جاتا ہے، جبکہ صوبوں میں وسائل کی حقیقت پسندانہ تقسیم کے لیے جلد از جلد نئے صاف اور شفاف این ایف سی ایوارڈ کے تعین کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: این ایف سی ایوارڈ میں ایک سال کی توسیع متوقع

تاہم موجودہ حالات سے لگتا ہے کہ پھر صدارتی آرڈر کے ذریعے ساتویں این ایف سی ایوارڈ کو توسیع دی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت صوبوں میں فنڈز کی تقسیم آبادی کی بنیاد پر کی جارہی ہے، تاہم غربت اور پسماندگی جیسے عوامل کو بھی وسائل کی تقسیم کے فارمولے میں مدنظر رکھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ اس حوالے سے قومی مفاد میں جلد اور بہتر فیصلہ کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: ’حکومت این ایف سی ایوارڈ دینے کی پابند نہیں‘

واضح رہے کہ پاکستان میں قومی وسائل کی تقسیم کا کوئی متفقہ فارمولا نہیں ہے جس کے باعث وفاقی حکومت این ایف سی ایوارڈ کے اعلان میں ہمیشہ مشکلات کا شکار رہتی ہے، جبکہ صوبوں کے درمیان وسائل کی تقسیم پر شدید اختلافات پائے جاتے ہیں۔

پاکستان میں تین صوبے سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان وسائل کی تقسیم کے لیے صرف آبادی کے فارمولے کے خلاف ہیں اور اس میں ٹیکسوں کی وصولی، غربت اور پسماندگی کو شامل کرنا چاہتے ہیں، لیکن اب تک اس فارمولے کو تبدیل نہیں کیا گیا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔