پاکستان

مذہب کے نام پر لاقانونیت قبول نہیں، وزیر اعظم

دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو کہیں بھی نہ چھوڑا جائے گا، نواز شریف کا قوم سے خطاب

اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ مذہب کے نام پر لاقانونیت اور جلاؤ گھیراؤ کو قبول نہیں کیا جائے گا، اب تک حکومت نے صبروتحمل کا مظاہرہ کیا تاہم حکومت کی نرمی کو ریاست کی کمزوری نہ سمجھا جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سانحہ لاہور پر پوری قوم سوگ میں ہے تاہم وہ قوم کے سامنے اس بات کا عزم کرتے ہیں کہ دہشت گردوں کے خاتمے تک حکومت چین سے نہیں بیٹھے گی۔

قوم سے اپنے ٹیلی ویژن خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ وہ ایسے موقع پر قوم سے مخاطب ہیں جب دہشت گردوں نے لاہور کے گلشن پارک، چار سدہ یونیورسٹی سمیت دیگر مقامات کو نشانہ بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ "معصوم لوگوں کے خون کے ہرقطرے کا حساب لیا جائے گا"۔

وزیراعظم نے دہشت گردوں کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ وہ جان لیں کہ ناکامی اور نامرادی ان کا مقدر بن چکی ہے۔

دہشت گردی کے حالیہ واقعات پر وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گرد اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے آسان ہدف کو نشانہ بنا رہے ہیں، تاہم وہ جان لیں کہ قوم فولادی عزم میں ڈھل چکی ہے اور کسی بھی قسم کی بدامنی قوم کو منزل سے دور نہیں کرسکتی۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں کالعدم تنظیموں کیخلاف فوجی آپریشن شروع

ان کا کہنا تھا کہ شہریوں کے ایک ایک خون کے قطرے کا حساب رکھے ہوئے ہیں اور جلد قرضہ چکایا جائے گا جبکہ اس کی آخری قسط ادا ہونے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

"میں عوام سے اس تجدید کیلئے آیا ہوں کہ ہم دہشت گردوں کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے"۔

— فوٹو: ڈان نیوز.

وزیراعظم نے گزشتہ حکومتوں کو حالیہ دہشت گردی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ گزشتہ 13 سالوں میں کسی نے بھی اس فتنے کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر نہیں دیکھا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب میں ہماری فوج ، پولیس اور پیرا ملڑی فورسز نے اپنی قیمتی جانیں پیش کی ہیں۔

انھوں نے قوم سے وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے تک آپریشن جاری رہے گا۔

خیال رہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے سانحہ لاہور کے ایک روز بعد قوم سے خطاب کیا ہے، جس کو صوبہ پنجاب میں دہشت گردوں کے خلاف شروع کیے جانے والے آپریشن کے حوالے سے دیکھا جارہا ہے۔

وزیراعظم نواز شریف نے دورہ امریکا منسوخ کردیا

ریڈیو پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے سانحہ لاہور کے باعث دورہ واشنگٹن منسوخ کردیا ہے۔

وزیراعظم نے امریکا میں ہونے والی جوہری سیکورٹی سربراہی کانفرنس میں شرکت کرنا تھی۔

وزیراعظم نواز شریف کے دورہ واشنگٹن کے حوالے سے یہ خیال بھی ظاہر کیا جارہا تھا کہ وہ اس موقع پر اپنے ہندوستانی ہم منصب نریندری مودی سے ملاقات کریں گے لیکن اب مذکورہ کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی کریں گے ۔

یہ بھی پڑھیں: پارلیمنٹ کے باہر ممتاز قادری کے حامیوں کا دھرنا

اس سے قبل وزیراعظم نواز شریف نے زخمیوں کی عیادت کے لیے جناح ہسپتال لاہور کا دورہ کیا، وہ ہسپتال کے مختلف وارڈز میں گئے اور زخمیوں سے خیریت دریافت کی۔

نوازشریف نے بچوں کے وارڈ کا بھی دورہ کیا اور انہیں تسلی دی، جبکہ زخمیوں کو بہترین طبی امداد کے لیے ڈاکٹروں کو بھی ہدایت دی۔

جناح ہسپتال کے دورے کے موقع پر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی وزیر اعظم کے ہمراہ تھے۔

گزشتہ روز لاہور کے اقبال ٹاؤن میں گلشن اقبال پارک میں ہونے والے خودکش دھماکے میں 72 افراد ہلاک جبکہ 250 سے زائد افراد کے زخمی ہوئے تھے۔

سانحہ لاہور پر وزیراعظم نواز شریف نے گزشتہ روز کا کہا تھا کہ سانحے میں جاں بحق ہونے والے ان کے بچے، بچیاں اور بہن بھائی ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ ملک اس وقت قومی یکجہتی کا متقاضی ہے اور "ہم نے دہشت گردوں کو ہر حال میں کیفر کردار تک پہنچانا ہے"۔

واضح رہے کہ لاہور میں ہونے والے خود کش دھماکے کے بعد سیکیورٹی اداروں نے خفیہ معلومات پر گزشتہ رات ہی سے صوبہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں آپریشن کا آغاز کردیا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔