دنیا

ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح بڑا عالمی خطرہ: رپورٹ

برطانوی ادارے ای آئی یو کے مطابق اگر ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکا کی صدارت مل گئی تو یہ دنیا کو لاحق بڑے خطرات میں سے ایک ہوگا.

لندن: برطانوی ریسرچ گروپ اکانومسٹ انٹیلی جنس یونٹ ( ای آئی یو) کے مطابق اگر امریکا کی صدارت ڈونلڈ ٹرمپ کے ہاتھ آگئی تو یہ مذہبی عسکریت پسندی کی طرح عالمی معیشت کو غیر مستحکم کرنے کے حوالے سے دنیا کو لاحق بڑے خطرات میں سے ایک ہوگا۔

ای آئی یو کی جانب سے جاری کی گئی حالیہ درجہ بندی میں خطرات کی درجہ بندی ایک سے 25 پوائنٹس کے اسکیل پر کی گئی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فہرست میں ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح کو انڈیکس میں 12ویں درجے پر رکھا گیا ہے جبکہ چینی معیشت کی ترقی کو 20 ویں درجے پر رکھا گیا ہے.

اس درجہ بندی کی وضاحت کے لیے ای آئی یو نے ڈونلڈ ٹرمپ کی چین کے حوالے سے پالیسیوں کے اظہار اور اسلام اور مسلمانوں کے حوالے سے ان کے متنازع بیانات کا حوالہ دیا ہے.

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر ایک بڑی دیوار کی تعمیر کی تجویز پیش کی تھی تاکہ غیرقانونی تارکینِ وطن اور منشیات کے اسمگلرز کو امریکا آنے سے روکا جاسکے.

مزید پڑھیں: مسلم مخالف بیان: ٹرمپ کی مشکلات میں اضافہ

دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف کئی بیانات دے چکے ہیں، ایک بیان میں انہوں نے مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا، جبکہ ایک اور بیان میں ان کا کہنا تھا کہ اسلام ہم سے نفرت کرتا ہے۔

ای آئی یو نے خبردار کیا ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارت مل گئی تو عالمی معیشت میں عدم استحکام اور امریکا کے سیاسی اور سیکیورٹی سے متعلق خطرات میں اضافہ ہوجائے گا.

رپورٹ کے مطابق ٹرمپ آزادانہ تجارت کے بارے میں غیر معمولی سخت خیالات رکھتے ہیں اور متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ چین اپنی کرنسی کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کرتا ہے.

ای آئی یو کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ مشرق وسطیٰ اور عسکریت پسندی کے حوالے سے بھی انتہائی سخت موقف رکھتے ہیں، جس میں دہشت گردوں کے خاندان کو قتل کرنے اور شام کی سرزمین سے داعش کے خاتمے کے لیے زمینی آپریشن جیسے موقف شامل ہیں.

اس طرح ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کو برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج اور جنوبی بحیرۂ چین میں جنگ سے بھی بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے۔

دنیا کو ٹرمپ کی صدارت سے خبردار کرتے ہوئے ادارے کا مزید کہنا تھا کہ، 'اس بات کی امید نہیں کہ ٹرمپ ہلیری کلنٹن کو شکست دے پائیں گے، اگر وہ نومبر میں ہونے والے الیکشن میں جیت گئے تو ممکن ہے کہ کانگریس ان کی کچھ تجاویز کو مسترد کردے.'

یہ بھی پڑھیں:'ڈونلڈ ٹرمپ کی مہم سے امریکا کی ساکھ کو نقصان'

ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے متنازع بیانات پر نہ صرف دنیا بھر بلکہ امریکا کے سیاسی رہنماؤں کی جانب سے بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا جبکہ ڈیموکریٹک رہنماؤں کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ صدر منتخب ہوگئے تو امریکا کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا۔

گذشتہ روز امریکی صدر براک اوباما نے صدارتی انتخاب کے لیے جاری ڈونلڈ ٹرمپ کی 'سخت' مہم کو 'فحش اور متنازع بیان بیازی' قرار دیا اور کہا کہ اس طرح نہ صرف اُن کے دورِ صدارت کے دوران حاصل ہونے والے 'فوائد' خطرے میں پڑ جائیں گے بلکہ اس سے امریکا کی ساکھ بھی متاثر ہوگی.

حال ہی میں شکاگو میں ڈونلڈ ٹرمپ کی ریلی کو احتجاجی مظاہرے کے دوران بد نظمی کے باعث منسوخ کردیا گیا، مظاہرین میں ایک بڑی تعداد سیاہ فام اور لاطینی امریکا سے تعلق رکھنے والوں کی تھی جو ڈونلڈ ٹرمپ کے امیگریشن مخالف اشتعال انگیز بیانات کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔

دوسری جانب اسلام اور مسلمانوں کے خلاف مسلسل بیانات پر کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس ڈونلڈ ٹرمپ کو عیسائیت سے خارج بھی قرار دے چکے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔