پاکستان

'سانحہ بلدیہ کی تحقیقاتی رپورٹ میں میرا نام نہیں'

انیس قائم خانی نے دعویٰ کیا کہ وہ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کےڈپٹی کنوینرتھے،اس لیے لوگوں کو بچانےجاتے تھے آگ لگانے نہیں۔
|

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) سے منحرف ہو کر سابق سٹی ناظم کراچی مصطفیٰ کمال کے ہمراہ الگ جماعت بنانے والے انیس قائم خانی کا کہنا ہے کہ سانحہ بلدیہ فیکٹری کی تحقیقاتی رپورٹ میں ان کا نام شامل نہیں ہے۔

نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ وہ متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر تھے، اس لیے لوگوں کو بچانے جاتے تھے، آگ لگانے نہیں۔

انیس قائم خانی نے دعویٰ کیا کہ سانحہ بلدیہ کی تحقیقاتی رپورٹ میں ان کا نام شامل نہیں۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ موجود مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم نے سب کو اپنی نئی جماعت میں شمولیت کا پیغام دیا ہے، جو آنا چاہتا ہے آ جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے لیے کوئی نام بڑا یا چھوٹا نہیں، اگر بڑے ناموں کو ٹارگٹ کرنا ہوتا تو ہم پہلے سے لابنگ کرتے۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز مصطفیٰ کمال نے ایم کیو ایم سے باقاعدہ علیحدگی اور نئی جماعت بنانے کا اعلان کیاتھا جس کا ابھی نام تجویز نہیں کیا گیا۔

مصطفیٰ کمال کی پریس کانفرنس : 'ہم محب وطن لوگ تھے، 'را' کے ایجنٹ ہوگئے'

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہماری وجہ سے شہر کے حالات کشیدہ نہیں ہوں گے، ساتھ ہی انھوں نے دعا کی کہ اللہ کراچی کے حالات خراب کرنے والوں کو ہدایت دے۔

متحدہ قومی موومنٹ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جو حالات خراب کر رہے ہیں ان سے ہی پوچھا جائے۔

یاد رہے کہ مصطفیٰ کمال نے اپنی پریس کانفرنس میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین پر را کا ایجنٹ ہونے اور لاشوں پر سیاست کرنے سمیت متعدد الزامات عائد کیے تھے تاہم انہوں نے متحدہ قومی موومنٹ کے کسی اور رہنما پر تنقید نہیں کی تھی۔

بعد ازاں ایم کیو ایم نے مصطفیٰ کمال کے الزامات کو مسترد کر دیا تھا جبکہ لندن سے ٹیلی فونک پریس کانفرنس میں متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے کنونیر ندیم نصرت کا کہنا تھا کہ 'کسی پر ہاتھ رکھنے کے بجائے اسٹیبلشمنٹ الطاف حسین سے بات کرے

واضح رہے کہ مصطفی کمال 2005 سے 2009 تک متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کراچی کے نامزد ناظم رہے، ایم کیو ایم نے انھیں 2011 میں سینیٹ کا ٹکٹ جاری کیا تاہم اپریل 2014 میں وہ سینیٹ سے مستعفی ہو گئے اور اس کے بعد سے وہ پارٹی میں مکمل طور پر غیر فعال تھے بعد ازاں وہ دبئی میں پاکستان کی ایک بہت بڑی ریئل اسٹیٹ کمپنی میں ملازم ہو گئے تھے۔

دوسری جانب انیس قائم خانی متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر رہ چکے ہیں، 2013 کے بعد سے وہ پارٹی میں غیر فعال شمار کیے جاتے ہیں جبکہ ڈاکٹر عاصم حسین کیس میں ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔