امتحانات کا سامنا کیسے کریں؟
جنوری عام طور پر بیشتر بچوں کے لیے سخت مہینہ ثابت ہوتا ہے جو موسم سرما کی تعطیلات کے بعد اسکول واپس آتے ہیں اور ان کے ذہنوں میں چھٹیوں کے لمحات نے قبضہ کیا ہوتا ہتا ہے۔
تعطیلات کے اس سحر سے نکلنا اور تعلیم کے لیے سنجیدہ ہونا مشکلا ہوتا ہے کیونکہ ہر یاک اپنے تجربات دوستوں سے شیئر کرنے کے لیے پرجوش ہوتا ہے۔
فروری کے آغاز کے ساتھ امتحانات کا شیڈول سامنے آتا ہے اور امتحانات کی تیاری کے لیے نصاب کو دہرانے کا عمل شروع ہوجاتا ہے۔
جو بچے پورا سال پڑھائی کو اپنا معمول بنائے رکھتے ہیں وہ تو پرسکون ہوتے ہیں اور اگلی جماعت میں جانے کے لیے تیار ہوتے ہیں مگر جو طالبعلم اپنی توجہ پڑھائی پر مرکوز کرنے کی کوشش کررہے ہوتے ہیں وہ ذہنی طور پر الجھن کا شکار ہوتے ہیں، کہ کس طرح کہاں سے اپنی تیاریوں کا آغاز کیا جائے؟
یہ سوال انہیں ہلا کر رکھ دیتا ہے کیونکہ محدود وقت میں انہیں بہت زیادہ کام کرنا ہوتا ہے۔
اگر تو آپ امتحانات کے سر پر آنے سے خود کو پریشان یا نرور محسوس کررہے ہیں تو یہ ضرور سوچیں کہ آپ کہاں غلط ہیں۔ آپ کو یہ تلاش کرنے کی کوشش کرنی چائے کہ آپ کے کچھ دوست اتنے پرسکون کیوں ہیں، یہی وہی ہوں گے جو پورے تعلیمی سال کے دوران تعلیمی سلسلے میں ثابت قدم رہے جبکہ نئی کلاس کے ابتدائی مہینوں میں غیرسنجیدہ رہنے والے طالبعلموں کو زیادہ مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔
یہاں کچھ ایسے ہی اہم انکات کا ذکر کی اجارہا ہے جن پر سالانہ امتحانات سے قبل عمل درآمد کی ضرورت ہے۔ توقع ہے کہ یہ گائیڈلائنز کامیابی کی کنجی ثابت ہوں گی، نہ صرف سال کے آخری امتحان کے لیے بلکہ زندگی میں سامنے آنے والے چیلنجز کے لیے بھی۔
ثابت قدمی
کامیابی کا ایک بہت اہم عنصر کارکردگی میں تسلسل کو برقرار رکھنا ہے۔ اس سال تو آپ کو سالانہ امتحانات کی تیاری کے لیے رات دن سخت محنت کرنا ہوگی، مگر اس بات کا عزم کرلیں کہ آپ مستقبل میں اس کو اپنے معمولات کا حصہ بنائیں گے۔ ہر ہفتے کچھ گھنٹے اضافی پڑھائی کے لیے مختص کردینا آپ کو سالانہ امتحانات کی آمد کے موقع پر زیادہ تیار اور پرسکون رکھنے میں مدد دے گا۔