پاکستان

2015 میں بھی قائداعظم یونیورسٹی سرفہرست

ایچ ای سی کی جاری رینکنگ کے مطابق پنجاب یونیورسٹی دوسرے جبکہ نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی تیسرے نمبر پر ہے.

اسلام آباد : ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی جانب سے جاری کی گئی ملک بھر کی جامعات کی رینکنگ برائے 2015 میں اسلام آباد کی قائد اعظم یونیورسٹی گذشتہ برس کی طرح بدستور سرفہرست ہے.

ایچ ای سی رینکنگ کے مطابق قائداعظم یونیورسٹی پہلے، لاہور کی پنجاب یونیورسٹی دوسرے جبکہ اسلام آباد کی نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی تیسرے نمبر پر ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ’قائد اعظم یونیورسٹی پاکستان کی بہترین یونیورسٹی‘

چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد کے مطابق یونیورسٹیوں کا معیار جانچنے کے لیے تدریسی و تحقیقی معیار سمیت دیگر نکات مدنظر رکھے جاتے ہیں۔

ڈاکٹر مختار احمد نے بتایا کہ بجٹ کی کمی وجہ سے پاکستانی یونیورسٹیاں عالمی معیار سے ابھی دور ہیں۔

مزید پڑھیں : پاکستانی یونیورسٹیز میں ریسرچ کی حالت زار

چیئرمین ایچ ای سی نے بتایا کہ ملک میں مختلف یونیورسٹیوں کے 3000 سے زائد کیمپس موجود ہیں اور جو کیمپ ایچ ای سی کی کوالٹی انشورنس پر پورا نہیں اترے گا اسے بند بھی کروایا جاسکتا ہے۔

ایچ ایس سی نے مجموعی طور پر بہترین جامعات کے علاوہ مخصوص تعلیم کے حوالے سے بھی یونیورسٹیز کی درجہ بندی کی ہے۔

انجینیئرنگ یونیورسٹیز

انجینیئرنگ میں اسلام آباد کی نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) پہلے نمبر پر ہے، جس نے 100 نمبر حاصل کیے، دوسرے نمبر پر بھی اسلام آباد ہی کا تعلیمی ادارہ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف انجینیئرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز ہے جس نے 96.67 نمبر لیے جبکہ خیبر پختونخوا میں ٹوپی میں قائم غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ آف انجینیئرنگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے۔

زرعی یونیورسٹیز

زرعی شعبے میں 5 جامعات کی فہرست بنائی گئی، جس میں پنجاب میں فیصل آباد کی یونیورسٹی آف ایگری کلچر پہلے، پنجاب میں ہی لاہور کی یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز دوسرے، خیبر پختونخوا میں پشاور کی یونیورسٹی آف ایگری کلچر تیسرے، سندھ میں ٹنڈو جام کی سندھ ایگری کلچر یونیورسٹی چوتھے جبکہ بلوچستان کی لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگری کلچر تیسرے نمبر ہر ہے۔

نظمیات اور کاروبار

ایچ ای سی کی بزنس یونیورسٹیز کی جاری فہرست میں سندھ میں کراچی کی اقراء یونیورسٹی سرفہرست ہے، پنجاب میں لاہور اسکول آف اکنامکس دوسرے جبکہ سندھ میں کراچی کا انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) تیسرے نمبر پر ہے۔

شعبہ فنون

شعبہ آرٹس کی فہرست میں صرف 2 ادارے میں جن میں پنجاب میں لاہور کا نیشنل کالج آف آرٹس (این سی اے) پہلے جبکہ سندھ میں کراچی کا انڈس ویلی اسکول آف آرٹس اینڈ آرکیٹیکچر دوسرے نمبر پر ہے۔

شعبہ طب

میڈیکل کی کیٹیگری میں سندھ میں کراچی کی نجی جامعہ آغا خان یونیورسٹی 100 نمبر لے کر سرفہرست ہے جبکہ پنجاب میں لاہور کی یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز دوسرے نمبر ہے، سندھ میں ہی کراچی کی ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی تیسرے نمبر پر ہے۔

عمومی کیٹیگری

ایچ ایس سی نے جنرل کیٹیگری میں 73 تعلیمی ادارے شامل کیے ہیں جس میں اسلام آباد کی قائد اعظم ہونیورسٹی سرفہرست جبکہ سب سے آخر میں 73 ویں نمبر پر کراچی کی نجی جامعہ نذیر حسین یونیورسٹی ہے.

فہرست میں شامل نہ ہونے والے ادارے

تعلیمی اداروں کی کارکردگی کی فہرست میں فوج کے تربیتی ادارے پاکستان ملٹری اکیڈمی (ایبٹ آباد) اور کراچی میں پاکستان نیول اکیڈمی شامل نہیں کیونکہ ان پر اس کا اطلاق نہیں ہوتا جبکہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور ورچوئل یونیورسٹی فاصلاتی ذریعہ تعلیم کے باعث فہرست میں شامل نہیں کیے گئے۔

ایچ ای سی کی جاری فہرست میں جون 2010 سے قبل بننے والے ادارے شامل کیے گئے، اس کے بعد بننے والے 37 تعلیمی ادارے بھی اس فہرست میں شامل نہیں کیے گئے۔

یاد رہے کہ ایچ ای سی نے 2006 میں پہلی بار پاکستان بھر کی جامعات کی رینکنگ جاری کی تھی اس کے بعد 6 سال تک فہرست کا اجراء نہیں ہوا، 2012 کے بعد تواتر سے فہرست جاری کی جا رہی ہے، اس طرح 2015 میں پانچویں بار جامعات کی رینکنگ جاری ہوئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ٹاپ 100 ایشیا میں پاکستان کی کوئی یونیورسٹی نہیں

واضح رہے کہ عالمی معیار کی یونیورسٹیوں کے حوالے سے معروف ادارے ٹائمز ہائیر ایجوکیشن (ٹی ایچ ای) ایشیا میں جامعات کی درجہ بندی جاری کرتی ہے، گذشتہ سال اس فہرست میں ایک بھی پاکستانی یونیورسٹی شامل نہیں تھی جبکہ پاکستان کے پڑوسی ممالک ہندوستان، ایران اور چین کی کئی جامعات اس کا حصہ تھیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔