ایک نغمہ لاہور کی یاد میں
یہ شہر ان تمام چیزوں کی یادگار ہے جس سے ہم بحیثیتِ قوم گزرے ہیں۔ اس شہر کا گلا اتنی بے رحمی سے نہیں گھونٹنا چاہیے۔
ایک نغمہ لاہور کی یاد میں
جب مجھے پہلی بار محسوس ہوا کہ مجھے لاہور سے شدید محبت ہے، تب میں آٹھ سال کا تھا۔
میرے ابو مجھے حجام کی دکان پر لے گئے تھے اور جب میں ایک صوفے پر بیٹھا اپنی باری کا انتظار کر رہا تھا تو تیل بھرے بالوں کے ساتھ ایک لڑکا حجام کی کرسی پر آ بیٹھا۔ اپنے گاہک کے تیل سے بھرے بالوں کو دیکھ کر حجام بولا:
"بھائی جی، بال کٹوانے آئے ہو یا آئل چینج کروانے؟"
اس بات پر حجام کی دکان قہقہوں سے گونج اٹھی، اور میں اس شہر کے لوگوں کی زندہ دلی کا اعتراف کیے بغیر نہ رہ سکا۔