دنیا

امریکا: مسلم خاتون ڈونلڈ ٹرمپ کے جلسے سے باہر

56 سالہ روز حمید خاموشی کے ساتھ صرف مسلمانوں سے متعلق غلط فہمیاں دور کرنے کے لیے تقریب میں شریک ہوئی تھیں۔

جنوبی کیرولائنا: امریکا میں صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران ایک جلسے سے مسلم خاتون کو نکال دیا گیا۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق 56 سالہ روز حمید جلسے میں اپنا خاموش احتجاج ریکارڈ کروانا چاہتی تھیں۔

سابقہ ائیر ہوسٹس جلسے میں ڈونلڈ ٹرمپ کے بلکل پشت پر واقع اسٹینڈ میں موجود تھیں جنہوں نے سر پر اسکارف پہنا ہوا تھا، جبکہ انہوں نے فیروزی رنگ کی شرٹ زیب تن کی ہوئی تھی جس پر تحریر تھا “Salam. I come in peace”، جبکہ وہ مکمل طور پر خاموشی کے ساتھ اس تقریب میں شریک تھیں۔

بعد ازاں ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے ان کے چہرے کے سامنے پلے کارڈز لہرانے اور مختلف نعرے لگانے پر روز حمید کو باہر نکال دیا گیا۔

روز حمید نہایت سکون کے ساتھ اس تقریب سے باہر آئیں جبکہ اس دوران مختلف افراد نے ان پر جملے بھی کسے مگر انہوں نے نہایت تحمل سے ان کا جواب دیا۔

سی این این سے گفتگو میں روز حمید کا کہنا تھا کہ میں اس بات پر یقین رکھتی ہوں کہ جب تک آپ لوگوں کو جانیں گے نہیں تو ان کے بارے میں کیسے کچھ کہہ سکتے ہیں، میں بھی یہی بتانے گئی تھی کہ مسلمان ڈروانے نہیں ہوتے۔

ان کا کہنا تھا کہ سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہم لوگوں کی درجہ بندی کر دیں کہ کون اچھے لوگ ہوں گے اور کون برے ہوتے ہیں، معاشروں میں ہر طرح کے لوگ ہوتے ہیں ان میں اچھے افراد شامل ہوتے ہیں۔

روز حمید نے مسکراتے ہوئے کہا کہ وہاں موجود ایک لڑکا روز روز سے چلانے لگا کہ تمھارے پاس بم ہے تو میں نے اس سے جواباََ پوچھا نہیں میرے پاس تو نہیں ہے کیا تمھارے پاس ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اللہ بہت بڑا ہے تو میں نے بھی کہا کہ ہاں وہ تو بہت بڑا ہے، ایک اور شخص نے کہا حضرت عیسیؑ تم سے محبت کرتے ہیں تو میں نے کہا بلکل وہ تم سے بھی محبت کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی مہم کے دوران متعدد بار مسلمانوں کے حوالے سے متنازع بیانات دیتے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ٹرمپ کے امریکا میں مسلمانوں کا مستقبل؟

الباما میں ایک ریلی کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے 11 ستمبر 2011 کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملوں کے وقت نیوجرسی میں مسلمانوں کو خوشیاں مناتے ہوئے دیکھا تھا.

تاہم ٹرمپ کے اس دعوے کو پولیس کی جانب سے سختی سے مسترد کردیا تھا۔

نیو ہیمشائر میں ایک ریلی کے دوران ڈونلد ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکا میں ایک مسئلہ ہے، جسے مسلمان کہا جاتا ہے۔

یورپی ملک پیرس میں حملوں کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے بیان دیا تھا کہ وہ صدر منتخب ہونے کے بعد امریکا میں تمام مساجد بند کرنے کے احکامات جاری کریں گے۔

واضح رہے کہ رواں برس نومبر میں امریکا میں صدارتی الیکشن ہونے والے ہیں جس میں ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک پارٹی کی خاتون امیدوار ہیلری کلنٹن میں مقابلے کا امکان ہے۔