مذاکرات سے قبل پاکستان کے ردعمل کا انتظار
نئی دہلی: ہندوستان نے سیکریٹری خارجہ سطح کے مذاکرات سے قبل پاکستان سے پٹھان کوٹ ایئربیس حملے کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے.
ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سواروپ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو پٹھان کوٹ حملے سے متعلق 'قابل عمل معلومات' فراہم کی گئیں ہیں جن پر وزیراعظم نواز شریف نے 'فوری اور فیصلہ کن' کارروائی کا وعدہ کیا ہے۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق میڈیا سے گفتگو میں مذاکرات کے حوالے سے سوال پر وکاس نے کہا کہ 'گیند اب پاکستان کے کورٹ میں ہے۔ ہمیں اب یہ دیکھنا ہے کہ دہشت گرد حملے اور اس پر دی جانے والی انٹیلیجنس پر پاکستان کا کیا ردعمل ہوتا ہے۔'
مزید پڑھیں: پٹھان کوٹ حملہ: نیشنل ہائی وے اسکواڈ کا کردار؟
مذاکرات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ 'ہمارا فوری مسئلہ حملے پر پاکستان کا ردعمل ہے'.
وزیراعظم نواز شریف نے حملے کے بعد اپنے ہندوستانی ہم منصب نریندر مودی کو فون کرکے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا تھا.
نواز شریف اور نریندر مودی کے درمیان ہونے والی گفتگو کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے پاکستانی وزیراعظم پر کارروائی کرنے کے لیے زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیری گروپ نے پٹھان کوٹ حملے کی ذمہ داری قبول کر لی
یاد رہے کہ پاکستانی سرحد سے محض 50 کلومیٹر دور پٹھان کوٹ میں انڈین ایئر فورس کے اڈے پر حملہ ہفتہ کو شروع ہوا تھا جس کے خلاف آپریشن چار روز تک جاری رہا۔
مزید پڑھیں: پٹھان کوٹ حملہ:’سرحدی خلاف ورزی کے ثبوت نہیں‘
یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب گذشتہ دنوں ہندوستانی وزیراعظم نریندرا مودی پاکستان کے 'اچانک' دورے پر لاہور آئے، یہ کسی بھی ہندوستانی وزیراعظم کا 12 سال بعد پہلا دورہ پاکستان تھا۔
اس آپریشن کے دوران ہندوستانی فوج کے سات اہلکار ہلاک ہوئے جب کہ چھ حملہ آوور بھی مارے گئے.