پٹھان کوٹ: ایک بار پھر مقابلہ شروع، 11 اہلکار ہلاک
پٹھان کوٹ: ہندوستان کی ریاست پنجاب میں ایئر بیس میں حملہ آوروں اور انڈین فورسز کے درمیان ایک بار پھر مقابلہ شروع ہو گیا۔
ہندوستان میڈیا کے ذریعے سامنے آنی والی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ دو دہشت گرد تاحال ایئر بیس میں موجود ہیں۔
دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق دو روز کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں 5 حملہ آور ہلاک ہو چکے ہیں۔
گزشتہ شب آپریشن مکمل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : ہندوستان: ایئر بیس کو حملہ آوروں سے چھڑانے کا آپریشن مکمل
انڈیا ٹو دے کی رپورٹ کے مطابق پٹھان کوٹ میں ہونے والے حملے میں 11 اہلکار ہلاک اور 18 زخمی ہوئے۔
ہلاک ہونے والے سیکیورٹی اہلکاروں میں نیشنل سیکیورٹی گارڈز کے لیفٹیننٹ کرنل نیران جان کمار ، ڈیفنس سروسز کور کے 6 اہلکار، انڈین ائیر فورس کے 2 اہلکار جبکہ ائیر فورس ایلیٹ کمانڈوز کے 2 اہلکار شامل ہیں۔
پٹھان کوٹ کے ایئر بیس سے اتوار کی صبح ایک بار پھر دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں آنا شروع ہوئیں۔
ہندوستانی خبر رساں ادارے اے این آئی نے رپورٹ کیا کہ بڑی تعداد میں سیکیورٹی اہلکار ایک بار پھر پٹھان کوٹ کے ایئر بیس میں تعینات کیا گیا ہے۔
اتوار کی صبح آپریشن کے دوران ایک لیفٹننٹ کرنل نیران جان کمار بارودی سرنگ کے دھماکے میں ہلاک ہوئے، ان کی ہلاکت سرچ آپریشن میں ہوئی۔
دی ہندو نے آرمی حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ حملہ آوروں سے ایک بار پھر فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔
پنجاب پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پرتاب سنگھ کا کہنا تھا کہ ایئر فورس ک بیس اسٹیشن میں ممکنہ طور پر 2 حملہ آور موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایئر فورس بیس میں سرچ اب بھی جاری ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پٹھان کوٹ میں ہندوستان کے ایئر بیس پر حملہ ہوا تھا، کل شام ہندوستانی فورسز نے آپریشن مکمل کرنے کا اعلان کیا تھا جس میں 4 حملہ آوروں اور 3 سیکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا تھا.
صحافیوں سے گفتگو میں ہندوستانی فوج کے لیفٹننٹ جنرل ستیش دعا نے دعوی کیا تھا کہ ’حملہ آور جیش محمد تنظیم سے تھے اور گروپ نے ذمہ داری قبول کر لی‘۔
پٹھان کوٹ ریجن کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل کنور وجے پرتاب سنگھ نے آپریشن مکمل ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ حملہ آور فوجی وردیوں میں ملبوس تھے۔
دو روز قبل نامعلوم افراد پٹھان کوٹ سے تقریباََ 10 کلو میٹر دور گرداس پور کے ایس پی کی گاڑی لے کر فرار ہو گئے تھے، بعد ازاں اسی گاڑی میں مبینہ طور پر حملہ آور پٹھان کوٹ ائیر بیس آئے.
ہندوستانی پنجاب میں اس سے قبل بھی اس طرح کے حملے ہوتے رہے ہیں.
گزشتہ سال جولائی میں بھی ضلع گرداس پور کے پولیس اسٹیشن اور بس پر فوجی وردیوں میں ملبوس دہشت گردوں نے حملہ کرتے ہوئے 6 افراد کو ہلاک اور 8 کو زخمی کر دیا۔
ماضی میں ہندوستانی پنجاب میں ہونے والے اسی طرح کے حملوں پر قیاس آرائیاں کی جاتی رہیں یہ حملے 1980 کی دہائی میں ہندوستانی حکومت کے خلاف سکھ علیحدگی پسند تحریک کے دوبارہ سر اٹھانے کی ایک نشانی ہو سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں : ہندوستان میں 'خالصتان تحریک' تیز ہونے لگی
اس وقت بھی ہندوستان کی ریاست پنجاب میں ببر خالصہ، پھندران والا ٹائیگر فورس آف خالصتان، خالصتان کمانڈو فورس، خالصتان زندہ باد فورس، دیش میش ریجمنٹ اور خالصتان لبریشن فورس سمیت کئی تنظیمیں آزاد ریاست کے لیے مسلح جدو جہد کر رہی ہیں۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں