فرانس کی شام میں داعش کے گڑھ پر فضائی کارروائی
پیرس: فرانس نے دارالحکومت پیرس میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے بعد شام میں خود ساختہ اسلامک اسٹیٹ (داعش) کے گڑھ رقہ پر بڑے پیمانے پر فضائی کارروائی کا آغاز کردیا، جس کے نتیجے میں شدت پسند تنظیم کا تربیتی کیمپ تباہ ہوگیا.
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے فرانسیسی وزارتِ دفاع کے حوالے سے بتایا ہے کہ فرانس کے 10 جنگی طیاروں نے اتوار کو شام میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے گڑھ رقہ پر بمباری کی اور وہاں 20 بم گرائے۔
بمباری کا آغاز اردن اور خلیج فارس کے مقامات سے کیا گیا جبکہ اس میں امریکی فورسز کا تعاون بھی شامل تھا.
اتوار کو ترکی میں ہونے والی جی 20 کانفرنس کے دوران فرانس کے وزیر خارجہ لارینٹ فیبیئس کا کہنا تھا کہ ان کا ملک شام میں کارروائیاں کرنے میں حق بجانب ہے.
ان کا کہنا تھا کہ "کارروائی کی ابتداء کرنا ایک معمول کی بات تھی اور فرانس کو اس کا حق حاصل تھا، ہم نے ماضی میں بھی یہ کیا اور آج (اتوار) سے ہم نے شامی شہر رقہ میں تازہ فضائی کارروائیوں کا اغاز کردیا ہے."
'حملوں سے قبل خبردار کیا گیا تھا'
دوسری جانب عراقی انٹیلی جنس عہدیداران نے اے پی کو بتایا کو یہ حملے منصوبہ بندی کے ساتھ کیے گئے اور اس حوالے سے فرانس اور دیگر ممالک کو جمعرات کو ہی خبردار کردیا گیا تھا۔
ایک عراقی انٹیلی جنس ادارے نے خبردار کیا تھا کہ داعش کے سربراہ ابو بکر البغدادی نے اپنے جنگجوؤں کو عراق اور شام میں داعش کے خلاف امریکی اتحاد میں شامل ممالک میں فائرنگ، بم حملوں اور شہریوں کو یرغمال بنانے کا حکم دیا تھا۔
حملے کے بعد گرفتاریاں
دوسری جانب پولیس نے پیرس حملوں میں ملوث ہونے کے شبہ میں اب تک 7 افراد کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ دیگر کی گرفتاریوں کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے.
گذشتہ روز فرانسیسی پراسیکیوٹر فرانسوا مولنز نے کہا تھا کہ پیرس حملوں میں 3 ٹیمیں ملوث تھیں، ان تینیوں ٹیموں میں موجود افراد کے پاس کلاشنکوف تھی جبکہ سب نے خود کش جیکٹس پہنی ہوئی تھیں۔
مزید پڑھیں:'پیرس حملے 3 ٹیموں نے کیے'
خیال رہے کہ 8 حملہ آوروں میں سے 7 نے خود کش دھماکے کیے تھے جبکہ ایک حملہ آور پولیس کا نشانہ بنا تھا۔
پراسیکیوٹر کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے کارروائی کے لیے 2 گاڑیاں استعمال کیں، جس کی مدد سے وہ متاثرہ مقامات تک پہنچے۔ سیکیورٹی ادارے ایک کار کی رجسٹریشن کے حوالے سے تاحال سراغ نہیں لگا سکے ہیں جبکہ ایک گاڑی بیلجیئم میں رجسٹرڈ ہونے کا دعویٰ کیا گیا.