دنیا

فرانس میں حملے 'جنگی اقدام' قرار

صدر فرانسو اولاندے نے حملوں کا ذمہ دار شدت پسند تنظیم داعش کو ٹھہراتے ہوئے اسے 'جنگی اقدام' قرار دیا۔

پیرس : فرانس کے صدر فرانسو اولاندے نے دارالحکومت پیرس میں دہشت گردوں کے حملے کو 'جنگی اقدام' قرار دیتے ہوئے اس کی ذمہ داری داعش پر عائد کردی.

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صدر فرانسو اولاندے کا کہنا تھا کہ یہ ایک جنگی قدم ہے، جو ایک دہشت گرد گروہ نے اٹھایا.

ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک آزاد ملک ہیں اور یہ اقدام ایک آزاد ملک کے خلاف اٹھایا گیا.

یہ بھی پڑھیں : پیرس میں 6مقامات پر حملے، 129 افراد ہلاک

واضح رہے کہ فرانس کے دارالحکومت پیرس میں جمعے کی رات دہشت گردوں کے متعدد حملوں اور فائرنگ کے نتیجے میں 129 افراد ہلاک ہوئے.

حملوں کے بعد فرانس کے صدر فرانسو اولاندے نے 3 روزہ سوگ کا بھی اعلان کیا۔

اگرچہ ان حملوں کی ذمہ داری فوری طور پر کسی بھی گروپ نے قبول نہیں کی تھی، تاہم عینی شاہدین کے مطابق حملہ آوروں نے 'اللہ اکبر' کا نعرہ لگایا تھا.

بعد ازاں دولت اسلامیہ برائے عراق و شام (داعش) نے پیرس حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی.

خیال رہے کہ حملہ آوروں کی تعداد 8 تھی جنہوں نے خود کش جیکٹس پہن رکھی تھیں، تاہم اب تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ فرانس کے دارالحکومت پیرس تک یہ خود کش جیکٹس کس طرح پہنچیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فرانس کے 500 شہری داعش میں شمولیت کے لیے عراق اور شام جا چکے ہیں جبکہ 250 افراد کے حوالے سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہ شام اور عراق سے ہو کر آ چکے ہیں جبکہ 750 افراد ایسے ہیں جو فرانس سے داعش میں شمولیت کے لیے جانا چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ اس سال فرانس میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، رواں برس جنوری میں بھی پیرس میں ایک سیاسی مزاحیہ میگزین چارلی ہیبڈو پر حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 17 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی، اس میگزین میں اسلام کے حوالے سے گستاخانہ خاکے شائع کیے گئے تھے۔

یاد رہے کہ داعش نے 2014 میں شام اور عراق کے برے رقبے پر قبضہ کرکے خودساختہ دولۃ الاسلامیۃ بنانے کا اعلان کیا تھا جس کے خلاف امریکی کی قیادت میں کئی ممالک کی فوجی نے کارروائیاں شروع کیں، تاہم اب تک داعش کو کنٹرول نہیں کیا جا سکا۔