پاکستان

کراچی: ڈرائیونگ لائسنس بنانے کی مدت میں توسیع

پولیس کارروائی کے پیش نظرلائسنس آفسوں پرشہریوں کا بے پناہ رش دیکھنے میں آیاجس پر لائسنس بنانے کی مدت میں توسیع کردی گئی۔
| | |

کراچی: ڈرائیونگ لائسنس نہ رکھنے والوں کے خلاف پولیس کی کارروائی کے پیش نظر لائسنس دفاتر پر شہریوں کی بدنظمی اور بے پناہ رش دیکھنے میں آیا جس کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر داخلہ سندھ سہیل انور خان سیال نے شہریوں کی سہولت کے پیش نظر لائسنس بنانے کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع کردی۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کراچی میں رجسٹرڈ گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی تعداد 38 لاکھ ہے، تاہم ڈرائیونگ لائسنس صرف 12 لاکھ لوگوں کے پاس ہے۔

ڈی آئی جی ٹریفک ڈاکٹر عامر شیخ کی جانب سے گاڑی یا موٹر سائیکل چلانے والے تمام شہریوں کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ جلد از جلد اپنے ڈرائیونگ لائسنس بنوالیں یا اُن کی تجدید کرالیں، ورنہ انہیں موٹر وہیکل آرڈیننس کے تحت ایک ماہ تک جیل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

کراچی میں اِس وقت صرف 3 لائسنس برانچیں قائم ہیں۔

ٹریفک پولیس کی جانب سے لائسنس کے بغیر گاڑی چلانے والوں کے خلاف سخت چیکنگ کے پیش نظر شہریوں کی بڑی تعداد کلفٹن، کورنگی اور ناظم آباد میں قائم لائسنس سینٹرز پر پہنچی۔

لائسنس آفس کی ناظم آباد برانچ میں شہریوں کی بڑی تعداد کے باعث بدنظمی پیدا ہوئی، جس کے بعد پولیس بھی حرکت میں آئی اور لوگوں پر لاٹھی چارج کیا گیا۔

کلفٹن برانچ میں بھی شہریوں کو لائسنس کے حصول میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا جبکہ رش بڑھنے پر لائسنس آفس کا گیٹ بند کردیا گیا۔

کلفٹن میں شہریوں کے بے پناہ رش کے باوجود ٹریفک پولیس کی جانب سے کسی قسم کا خصوصی ڈیسک قائم نہیں کیا گیا۔

شہریوں نے لائسنس برانچ کے عملے کے رویے کے خلاف احتجاج کیا اور فارم پھاڑ دیئے۔

بعد ازاں صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور خان سیال نے ڈرائیونگ لائسنس کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کراچی کے شہریوں کی سہولت کے پیش نظر لائسنس بنانے کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع کردی۔

سہیل انور سیال کا کہنا تھا کہ ٹریفک لائسنس کی تینوں برانچوں کے خلاف انکوائری کا حکم دیا گیا ہے، شہریوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی اور کسی قسم کی کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔

ڈرائیونگ لائسنس کے حصول اور تجدید کا طریقہ

لرننگ لائسنس کے خواہشمند افراد کے لیے:

کمپیوٹرائزڈ ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کے لیے یہ طریقہ اختیار کریں: