پاکستان

شیو سینا کو ’دہشت گرد تنظیم‘ قرار دینے کا مطالبہ

پی پی پی نے ایک قرار داد کے ذریعے انتہا پسند ہندو تینظم کو عالمی طور پر دہشت گرد تنظیم قرار دلوانے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں ایک قرار داد جمع کروائی ہے، جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ہندوستان کے انتہا پسند سیاسی گروپ شیو سینا کی پاکستان مخالف سرگرمیوں کو عالمی برادری کے سامنے لایا جائے اور اسے دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا مطالبہ کیا جائے.

یاد رہے کہ شیو سینا نے تین روز قبل بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان اںڈیا (بی سی سی آئی) کا گیراؤ کیا اور مظاہرہ کیا جہاں کچھ ہی دیر بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین شہریار خان نے بی سی سی آئی کے سربراہ ششانک منوہر سے دسمبر میں ہونے والی دو طرفہ سیریز کے حوالے سے بات چیت کرنا تھی۔

اس موقع پر شیو سینا کے کارکنوں نے بی سی سی آئی کے دفتر میں داخل ہو کر پاکستان مخالف اور ’شہریار خان واپس جاؤں‘ کے نعرے لگائے۔

اس کے علاوہ شیو سینا نے پاکستانی ایمپائر علیم ڈار کو ہندوستان اور جنوبی افریقا کے درمیان ہونے والے پانچویں اور آخری ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں ایمپائرننگ سے روکنے کے لئے دھمکیاں دی۔

مزید پڑھیں: شیوسینا کا حملہ: پاک و ہند کرکٹ مذاکرات منسوخ

پی پی پی کے ترجمان سینٹر فرحت اللہ خان بابر کے مطابق اس مسئلے کو ان کی پارٹی سینیٹ میں اٹھائے گی تاہم اس حوالے سے کوئی بھی ابتدائی اقدام سامنے نہیں آیا ہے۔

پی پی پی کی جمع کروائی جانے والی قرار داد میں ہندوستان میں پی سی بی کے چیئرمین کے ساتھ روا رکھے جان والے سلوک پر مزمت کی گئی ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ سرکاری طور پر واقعے پر ہندوستان ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ میں طلب کر کے اس پر احتجاج ریکارڈ کروائے۔

قرار داد میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ہاؤس کو پاکستانی شہریوں کے ساتھ سفارتی اور ثقافتی سطح پر کئے جانے والے سلوک کی سختی سے مذمت کرنی چاہیے۔‘

پی پی کا کہنا ہے کہ حکومت مذکورہ واقعات کو فوری طور پر عالمی برادری کے نوٹس میں لائے اور شیو سینا کو دہشت گرد تنظیم قرار دلوانے پر زور دے۔

یہ بھی پڑھیں: شیوسینا کے ارکان اسمبلی نے ہندوستانی مسلمان کا روزہ تڑوادیا

قرار داد پر عمران ظفر لغاری، شازیہ عطاء مری، ڈاکٹر عذرا افضال، میر اعجاز حسین جاکھرانی اور ڈاکٹر نفیسہ شاہ کے دستخط موجود ہیں۔

پی پی کی رہنما شازیہ مری کا کہنا ہے کہ پی پی کی جانب سے مذکورہ قرار داد اس لئے پیش کی گئی ہے کہ وہ یقین رکھتی ہے کہ شیو سینا کی سرگرمیاں پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ہونے والے امن مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے اور اس طرح کی کوششیں خطے اور دنیا کے امن کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بہت سی بین الاقوامی طاقیتں جوہری ہتھیار رکھنے والی دو ہمسایہ ریاستوں کے درمیان امن مذاکرات کی بحالی کی کوششیں کررہی ہیں۔ انھوں نے زور دیا کہ عالمی برادری ہندوستان میں موجود شدت پسندی کا نوٹس لے۔

شازیہ مری کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ سے ملک میں موجود شدت پسند گروپوں کی وجہ سے عالمی طور پر دباؤں کا شکار رہا ہے تاہم اب یہ اسلام آباد کی ذمہ داری ہے کہ وہ عالمی برادری کو بتائے کہ شیو سینا کی کارروائیاں کس طرح عالمی امن کے لئے خطرہ ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں: قصوری کی کتاب کے آرگنائزر پر حملہ

خیال رہے کہ ہندوستان کی موجودہ حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی اتحادی جماعت شیو سینا کی بنیاد ان کے مرحوم رہنما اور متعصب ہندو بال ٹھاکرے نے رکھی تھی۔

بال ٹھاکرے کی جانب سے ہندوستان میں کھیلوں میں شرکت کے لئے جانے والے پاکستانی کھلاڑیوں کو دھمکایا جاتا تھا۔

اس کے علاوہ بال ٹھاکرے نے ہندوستانی مسلمانوں کو ’غیر ملکی‘ قرار دیا تھا اور ان کے خلاف ہندو خود کش اسکورڈ بنانے کا کہا تھا۔