پاکستان

ضمنی انتخاب:'فیصلہ رابطہ کمیٹی کرے گی'

اب کوئی ایسا بیان جاری نہیں کروں گا جو ملکی اداروں کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کا باعث بنے، متحدہ قائد الطاف حسین

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے اراکین کی جانب سے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے استعفے جمع کروانے کے بعد پارٹی قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کے حوالے سے فیصلہ کرے گی۔

الطاف حسین نے نجی ٹی وی جیو نیوز کے ایک پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے مزید کہا کہ وہ اب کوئی ایسا بیان نہیں جاری کریں گے جو ملکی اداروں کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کا باعث بنے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے رویے کو دیکھ کر ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کریں گے تاہم اس حوالے سے حتمی فیصلہ رابطہ کمیٹی کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں : ایم کیو ایم نے استعفے کیوں دیے؟

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف رینجرز سے کہیں کہ آپریشن ایمانداری سے کریں۔

ایم کیو ایم کے قائد کا کہنا تھا کہ 'رینجرز نے آپریشن ایمانداری سے کیا اور بلاوجہ کسی کو نہ مارا تو ہمارے زخم بھر جائیں گے'۔

خیال رہے کہ ایم کیو ایم نے کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف جاری رینجرز آپریشن میں مبینہ طور پر متحدہ کو نشانہ بنائے جانے پر بطور احتجاج سندھ اور قومی اسمبلی کے ساتھ ساتھ سینیٹ سے بھی مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔

مزید پڑھیں : متحدہ قومی موومنٹ اسمبلیوں سے مستعفی

قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کے 24 اراکین ہیں جن میں سے 19 اراکین براہ راست منتخب ہوئے جب کہ 4خواتین مخصوص نشستوں اور ایک رکن اقلیتی نشست پر منتخب ہوا. سینیٹ میں بھی ایم کیو ایم کے 8 اراکین ہیں جب کہ سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے 51 اراکین ہیں۔

یاد رہے کہ ابھی تک تینوں اسمبلیوں میں ایم کیو ایم کے اراکین کے استعفی منظور نہیں ہوئے۔