پاکستان

ضیاء اللہ آفریدی کی پارٹی رکنیت معطل

رکن صوبائی اسمبلی ان دنوں بطور وزیر معدنیات اختیارات کے غلط استعمال کے الزامات کا سامنا کررہے ہیں۔

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پشاور کے رکن صوبائی اسمبلی ضیاء اللہ آفریدی کی پارٹی رکنیت معطل کردی ہے۔

ضیاء اللہ آفریدی ان دنوں بطور وزیر معدنیات اختیارات کے غلط استعمال کے الزامات کا سامنا کررہے ہیں۔

پارٹی کے مرکزی آرگنائزر جہانگیر ترین نے جمعے کے روز ایک اعلامیے میں کہا کہ متعلقہ عدالت کی جانب سے فیصلہ آنے تک ان کی پارٹی کی بنیادی رکنیت معطل رہے گی۔

یہ نوٹیفیکیشن ایک ایسے موقع پر جاری کیا گیا ہے جب گزشتہ روز خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے گورنر مہتاب احمد خان کو ایک سمری بھیجی تھی جس میں آفریدی کو کابینہ سے ہٹائے جانے کی درخواست کی گئی تھی۔

ترین صاحب کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی چیئرمین عمران خان کی ہدایات پر کی گئی ہے۔

صوبائی احتساب کمیشن نے نو جولائی کو اختیارات کے غلط استعمال اور غیر قانونی کان کنی کی اجازت دینے کے جرم میں آفریدی صاحب کو گرفتار کیا تھا۔ وہ ان دنوں 13 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ہیں۔

تحریک انصاف نے اس سے قبل صوبائی وزیر سے کابینہ سے استعفیٰ دینے یا پھر برطرفی کا سامنا کرنے کی بات کی تھی۔

گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین نے اعلان کیا تھا کہ آفریدی کو اپنے خلاف الزامات پر انکوائری کا سامنا کرنا پڑے گا۔

صوبائی اسمبلی سیکریٹریٹ میں ایک آفیشل کا کہنا تھا کہ کابینہ سے ہٹائے جانے کے باوجود وہ بطور رکن صوبائی اسمبلی اپنی نشست برقرار رکھ سکتے ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ عدالت کی جانب سے مجرم ٹہرائے جانے اور الیکشن کمیشن کی جانب سے نااہل ٹہرائے جانے کے بعد ان سے یہ نشست چھن جائے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک گرفتار رکن صوبائی اسمبلی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرسکتا ہے۔

آفریدی صاحب نے پشاور میں پی کے 1 نشست پر کامیابی حاصل کی تھی۔ یہ قومی اسمبلی کے اسی حلقے میں آتی ہے جہاں سے 2013 کے انتخابات کے دوران عمران خان بھی کامیاب ہوئے تھے۔