نیب کی کارروائی، پیسکو کے سابق چیف گرفتار
پشاور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے کرپشن کے الزام میں پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) کے سابق چیف پرویز اختر شاہ کو گرفتار کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سابق پیسکو چیف پر غیر قانونی اثاجات بنانے اور ناجائز جائیداد جمع کرنے کے الزام ہیں۔
تفتیش کے مطابق ملزم واٹر اینڈ پاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) میں 1978 سے 2015 کے دوران مختلف عہدوں پر فائز رہے اور غیر قانونی طور پر پشاور کے مختلف مقامات پر پلاٹ حاصل کیے۔
ملزم نے اسلام آباد اور اس کے اطراف میں کروڑوں روپے مالیت کے 10 مختلف پلاٹس کی خریداری کی جبکہ واپڈا ایملائیز کوآپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی نوشہرہ میں بھی پلاٹس حاصل کررکھے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ملزم نے پشاور میں دو کنال زمین حاصل کرکے اس پر 500 لاکھ روپے مالیت کا مکان بھی تعمیر کیا۔
ان کی ملکیت میں اسلام آباد کے کروڑوں مالیت کے دو اپارٹمنٹ بھی ہیں جبکہ انھوں نے برطانیہ اور مقامی بینکوں میں لاکھوں روپے کی ٹرانسیکشنز بھی کی ہیں۔
ذرائع کے مطابق پیسکو کے سابق چیف کے پاس لاکھوں روپے مالیت کی گاڑیاں بھی موجود ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جائیداد کے کاغذات اور آکاونٹ کی تفصیلات نیب کی ٹیم کو ان کے گھر میں کارروائی کے دوران حاصل ہوئی ہے۔
سابق پیسکو چیف کو عدلت میں پیش کیا گیا جہاں ان کو 12 روزہ جسمانی پر نیب کی تفتیشی ٹیم کے حوالے کردیا گیا۔
ملزم کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے رواں سال 13 جنوری کو افغان مہاجرین کیمپ میں بجلی کی فراہمی پر رشوت لینے کے الزم میں گرفتار کیا تھا اس وقت وہ پیسکو کے قائم مقام چیف کے طور پر کام کررہے تھے۔
بعد ازاں ان کو ثبوت کی عدم دستیابی کے باعث رہا کردیا گیا تھا۔