پاکستان

وزیرستان: ڈرون حملے میں 9 'شدت پسند' ہلاک

تحصیل شوال میں زویہ سید گئی میں ایک گھر پر2 میزائل داغے گئے، ہلاک ہونے والے افراد افغان طالبان بتائے جارہے ہیں۔

شمالی وزیرستان: وفاق کے زیرِ انتظام قبائلی علاقے فاٹا کی ایجنسی شمالی وزیرستان میں امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں 9 مبینہ شدت پسند ہلاک ہوگئے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ہفتے کو شمالی وزیرستان کی تحصیل شوال کے علاقے زویہ سید گئی میں ایک گھر پر امریکی جاسوس طیارے کی مدد سے 2 میزائل داغے گئے، جس کے نتیجے میں 9 مبینہ شدت پسند ہلاک ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ گھر افغان طالبان کی ملکیت تھا، جبکہ ہلاک ہونے والے افراد بھی افغان طالبان بتائے جارہے ہیں۔

پاکستان کے قبائلی علاقوں میں امن و امان کی خراب صورت حال کی وجہ سے صحافیوں کی رسائی عام نہیں اور اس حوالے سے عموماً سیکیورٹی ذرائع پر ہی انحصار کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:امریکیوں کی اکثریت پاکستان میں ڈرون حملوں کی حامی

یاد رہے کہ وفاق کے زیرِ انتظام پاک افغان سرحد پر واقع شمالی وزیرستان، خیبر ایجنسی اوراورکزئی ایجنسی سمیت سات ایجنسیوں کو عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہ سمجھا جاتا ہے۔

حکومت اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے درمیان امن مذاکرات کی ناکامی اور کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے بعد پاک فوج نے گزشتہ برس جون میں شمالی وزیرستان میں آپریشن ضربِ عضب شروع کیا تھا۔

شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی کو دہشت گردوں سے خالی کروانے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کا دائرہ کار شمالی وزیرستان کے دوردراز علاقوں تک بڑھا دیا ہے۔

اور اب خیبر ایجنسی اور ملحقہ علاقوں میں آپریشن ’خیبر ون‘ اور 'خیبر ٹو' کے تحت سیکیورٹی فورسز نے اپنی کارروائیاں مزید تیز کردی ہیں۔

جبکہ دسمبر 2014 میں پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے حملے کے بعد بھی دہشتگردوں کے خلاف کارروائی میں تیزی آگئی ہے۔