دنیا

ہندوستان کو اہم فوجی راز کی فراہمی، امریکی خاتون مجرم قرار

اہم دفاعی سازوسامان، ایٹمی آبدوزوں اور جنگی جہازوں کی ڈرائنگز دینے پر امریکی دفاعی ٹھیکے دار پر فرد جرم عائد کی گئی۔

واشنگٹن: ہندوستان کو رازدارانہ طور پر اہم دفاعی سازوسامان کے پارٹس، ایٹمی آبدوزوں اورجنگی جہازوں کی ڈرائنگز دینے کا الزام ثابت ہونے پر امریکی دفاعی ٹھیکے دار پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔

امریکا کی ریاست نیو جرسی کی ضلعی جج این تھامسن کو 49 سالہ خاتون حنّا رابرٹ نے بتایا کہ انہوں نے امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی اجازت کے بغیر ملٹری کی ٹیکنیکل ڈرائنگز ہندوستان کو فراہم کی تھیں۔

دو امریکی کپمنیوں سورس یوایس اے اور کالڈویل کمپونینٹ کی مالکن حنّا رابرٹ پر الزام ہے کہ انہوں نے ایٹمی آبدوزوں میں موجود تارپیڈوز کو چلانے والے سسٹم، فوجی ہیلی کاپٹرز اور ایف 5 نامی جنگی ہوائی جہازوں کی ٹیکنیکل ڈرائنگز رازدارانہ طور پر ہندوستان کو فراہم کی تھیں۔

ان پر الزام ہے کہ انہوں نے جعلی دستاویزات کے ذریعے سے امریکی ڈیفنس ڈپارٹمنٹ کو غیر معیاری فوجی سازوسامان فراہم کیا جبکہ ان پر آرمز ایکسپورٹ کنٹرول ایکٹ کی خلاف وزری کرنے کا الزام بھی ثابت ہوگیا ہے۔

نیو جرسی میں امریکی اٹارنی جنرل پاول فشمین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حنّا رابرٹ پر یہ الزام بھی ہے کہ انہوں نے امریکی ڈیفنس ڈپارٹمنٹ کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر معیاری پارٹس فراہم کیے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی دفاع کے لیے آرمز ایکسپورٹ کنٹرول ایکٹ کا نفاذ انتہائی اہم ہے۔

حنّا رابرٹ 2010ء سے 2012ء تک مسلسل ہندوستان کو دستاویزی شکل میں انتہائی اہم ملٹری ڈیٹا فراہم کرتی رہی ہیں۔

امریکی دفاعی ٹھیکے دار کے خلاف دائر کی جانے والی درخواست میں حنّا رابرٹ کی جانب سے کی جانے والی تصدیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انہوں نے ایک مقامی ہندوستانی کے ساتھ مل کر ہندوستان میں ایک تیسری کمپینی قائم کررکھی تھی، جسے درخواست میں 'پی آر' کا نام دیا گیا ہے، جو ڈیفنس سے متعلق ہارڈ ویئراوراسپیئر پارٹس تیار کرتی ہے۔

ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ملک کے اعتماد کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے برآمدات پر کنٹرول ٹیکنیکل ڈیٹا بھی ہندوستان میں موجود پی آر نامی کمپنی کو فراہم کیا تاکہ یہ دونوں بین الاقوامی کرداروں سے بولیاں حاصل کر سکیں۔

امریکی خاتون پر الزام ہے کہ انہوں نے نیو جرسی چرچ کی ایک پاسورڈ پروٹیکٹڈ ویب سائیٹ جس کی وہ رضا کارانہ طور پر ایڈیٹر بھی ہیں، ذریعے سے ملٹری ڈرائنگز کو ہندوستان منتقل کیں۔

انہوں ںے ہزاورں ڈرائنگز مذکورہ ویب سائیٹس پر اپ لوڈ کیں تاکہ ان کو ہندوستان میں موجود پی آر کمپنی ڈاؤن لوڈ کرسکے۔

مذکورہ الزامات کےتحت مجرمہ کو پانچ سال قید اور 2 لاکھ 50 ہزار ڈالرز تک جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔

حنّا رابرٹ کو گزشتہ سال جون میں پانچ سال قید کی سزا سنائی جاچکی ہے جبکہ انہوں نے امریکی ڈیفنس ڈپارٹمنٹ کو 1 لاکھ 81 ہزار ڈالرز ادا کرنے ہیں۔