پاکستان

’نائن زیرو آپریشن کے دوران 85 افراد گرفتار ہوئے‘

ڈی جی رینجرز نے وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کو آگاہ کیا کہ یہاں سے برآمد ہونے والے اسلحے کے لائسنس پیش نہیں کیے جاسکے ہیں۔

کراچی: سندھ کے وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ اور بلوچستان کے درمیان آمد اور روانگی کے مقامات پر سکینرز لگائے جائے گئے۔

صوبے میں امن ومان کی صورت حال کے حوالے سے وزیر اعلیٰ ہاوس میں ہونے والے اجلاس میں ان کا کہنا تھا کہ شکار پور امام بارگاہ پر ہونے والے حملے کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دہشت گرد کارروائیوں کے بعد پڑوسی صوبے میں فرار ہوجاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں صوبوں کے درمیان اسکینرز لگانے کے حوالے سے وہ بلوچستان حکومت سے جلد بات چیت کرے گے تاکہ دونوں صوبائی حکومتیں اپنے سرحدوں پر کڑی نگرانی کرسکے۔

اجلاس کے دوران سندھ کے سیکرٹری داخلہ مختار سومرو، پولیس کے انسپکڑ جنرل غلام حیدر جمالی اور رینجرز کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بلال اختر نے وزیراعلیٰ کو امن و امان کی صورت حال پر بریفنگ دی۔

سندھ بھر کے 72 مدارس بند

اجلاس کے دوران قومی سلامتی پلان پر وزیراعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری داخلہ سندھ نے بتایا کہ ضلع حیدرآباد میں 72 مدارس کو بند کیا جاچکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کالعدم تنظیموں کی جانب سے سندھ بھر میں لگائے جانے والے جھنڈے ہٹا دیئے گئے ہیں۔

سیکرٹری داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ بھر میں مختلف سرچ آپریشن کے دوران 67 دہشت گرد ہلاک اور 26 گرفتار کئے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لاوڈ اسپیکر ایکٹ کے تحت 3 سو 63 مقدمات درج کر کے ایک سو 49 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

سندھ کے سیکرٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ نفرت انگیز مواد پھیلانے کے الزام میں 20 مقدمات درج کئے گئے ہیں۔

ان نے یہ بھی بتایا کہ ایک ہزار 48 افغان مہاجرین کو گرفتار اور 4 سو 8 مقدمات درج کئے گئے ہیں۔

پولیس نے 3 ماہ میں 269 مجرموں کو ہلاک کیا

اجلاس کے دوران آئی جی پولیس نے وزیراعلیٰ کو بتایا ہے کہ رواں سال جنوری سے 23 مارچ تک پولیس نے 2 سو 69 جرائم پیشہ افراد کو ہلاک کیا ہے ان میں 67 کا تعلق دہشت گرد ،42 لیاری گینگ وار، 11 اغوا برائے تاوان اور ایک سو 49 ڈکیت تھے۔

آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ پولیس نے صوبے بھر میں 5 سو 60روز کے دوران ٹارگٹڈ آپریشنز کرتے ہوئے 888 جرائم پیشہ افراد کو ہلاک کیا۔

رواں سال میں غیر قانونی اسلحہ کی برآمدگی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ ہفتے کراچی میں ایک بم بنانے والی فیکٹری کو نشاندہی کے بعد تباہ کیا گیا اور اس سے 200 کلو بارودی مواد برآمد کیا گیا۔

اس کے علاوہ سندھ بھر میں مختلف سرچ آپریشنز کے دوران دو آر پی جی راکٹ، 6 بم، 4 خود کش جیکٹس، ایک جی تھری رائفل، 81 کلاشن کوف 204 شارٹ گنز اور2 ہزار 18 پستول برآمد کرکے قبضے میں لی گئی۔

نائن زیرو سرچ آپریشن کے دوران 85 افراد گرفتار ہوئے

اجلاس کے دوران ڈی جی رینجرز نے وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 11 مارچ کو عزیز آباد میں قائم متحدہ قومی موومنٹ کے مرکز نائن زیرو پر سرچ آپریشن اہم دہشت گردوں کی خفیہ معلومات کے بعد کیا گیا تھا، جس میں 85 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ نائن زیر سے گرفتار کئے جانے والے 26 افراد کو پولیس کے حوالے کردیا گیا جن پر پولیس نے مختلف مقدمات درج کردیے ہیں۔

ڈی جی رینجرز کا کہنا تھا کہ نائن زیرو سے گرفتار ہونے والے افراد نے تفتیش کے دوران سنگین نوعیت کے جرائم میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دیگر 59 افراد 90روز کے لئے ریمانڈ پر رینجرز کی حراست میں ہیں۔

نائن زیرو سے برآمد کئے جانے والے اسلحے کے حوالے سے ڈی جی رینجرز نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ نائن زیرو میں سرچ آپریشن کے دوران 4 نائن ایم ایم پستول، 19 سیون ایم ایم رائفلز، 22 ریپیٹرز، 22 رائفلز، 2 ایل ایم جی، ایک کلاشن کوف، 26 اعوان گرینیڈ، 18 سب مشین گنز، 2 ڈبل ٹو تھری رائفلز، 14 تیس بور پستول، 13 جی تھری رائفلز، 2 پوئنٹ ٹو ٹو رائفلز اور 11 جی ایس جی فائیو رائفلز برآمد ہوئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نائن زیرو سے برآمد ہونے والے اسلحے کا لائسنس اب تک پولس کے سامنے پیش نہیں کیا جاسکا ہے۔