دنیا

ٹیکساس: اسلامک سینٹر میں آتشزدگی، عمارت تباہ

امریکی پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا ہے۔ سینٹر کے پیش امام نے آتشزدگی کو مذہبی منافرت کا شاخسانہ قرار دیا۔

واشنگٹن: امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں قائم اسلامک کمیونٹی سنٹر کی عمارت آتشزدگی کے سبب تباہ ہو گئی۔ آگ کی وجہ سے کمیونٹی سنٹر کے گودام والا حصہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ امریکی فیڈرل انٹیلی جنس کے اہلکار اس آتشزدگی کے واقعے کی وجوہات کا تعین کر رہے ہیں۔

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق امریکی پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کی رپورٹ کے مطابق ہیوسٹن فائر ڈیپارٹمنٹ کے پبلک انفارمیشن آفیسر کیناٹا پارکر نے کا کہنا تھا کہ آتشزدگی کے وقت عمارت میں کوئی شخص موجود نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی اس واقعہ سے متعلق کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا ہے، اور آتشزدگی سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔

جب کینیاٹا پارکر کی توجہ کمیونٹی سینٹر میں قائم مسجد کے پیش امام اور ان کے بیٹے کے اس بیان کی جانب توجہ دلائی گئی، جس میں انہوں نے کمیونٹی سینٹر میں آتشزدگی کو مذہبی منافرت کا شاخسانہ قرار دیا تھا، تو انہوں نے اس پر تبصرے سے انکار کردیا۔

اسلامک کمیونٹی سنٹر کے کی جانب سے جاری ایک بیان میں اس واقعہ کو انتہائی افسوسناک قرار دیا گیا۔ بیان میں بتایا گیا ہے کہ تقریبا 5 بجے صبح ہمارے سینٹر کی تیسری عمارت میں آگ لگ گئی۔ آگ کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ عمارت پوری طرح جل گئی اور اس میں موجود تقریبا تمام سامان جل کر خاکستر ہو گیا۔

اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ آگ کسی شخص کی جانب سے شروع کی گئی تھی۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ آگ شروع کس نے کی تھی۔ مگر تحقیقات کرنے والے اہلکاروں نے یہ بات واضح کر دی ہے کہ یہ آگ حادثاتی طور پر شروع نہیں کی گئی تھی۔

کمیونٹی سنٹر کی مسجد کے امام نے اے بی سی نیوز کو بتایا ’’میرا بیٹا یہاں سے گزر رہا تھا اور کوئی شخص سفید گاڑی میں بیٹھا ہوا مذاق اڑا رہا تھا اور نعرے لگا رہا تھا۔‘‘

قبا اسلامی سنٹر تین عمارتوں پر مشتمل ہے اور اس میں نمازوں اور تعلیمی سرگرمیوں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

تفتیش کاروں نے ابھی تک آگ لگنے کی وجوہات پر بات نہیں کی ہے۔ مگر یہ واقعہ امریکا میں کشیدہ ماحول کے درمیان وقوع پذیر ہوا ہے کہ جب اسی ہفتے میں تین مسلمانوں کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔