پاکستان

پنجاب: خواتین پر تشدد کے واقعات میں اضافہ

ایک غیر سرکاری ادارے کے مطابق 2014ء میں پنجاب بھر میں خواتین پر تشدد کے 7 ہزار سے زائد واقعات ریکارڈ کیے گئے۔

لاہور: پاکستان کے دیگر صوبوں کے مقابلے میں پنجاب میں خواتین پر تشدد کے واقعات میں روزبروز اضافہ ہورہا ہے۔

خواتین پر تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کی روک تھام کے لیے سول سوسائٹی کی جانب سے قانون سازی کی ضرورت پر زور بھی دیا جارہا ہے۔

خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک غیر سرکاری ادارے عورت فاؤنڈیشن کے جاری کردہ عداد شمار کے مطابق 2014ء میں پاکستان کے دیگر صوبوں کے مقابلے میں پنجاب بھر میں سب سے زیادہ خواتین پر تشدد کے 7 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے۔

مذکورہ سال میں خواتین کو اغوا کرنے کے ایک ہزار 7 سو 7 کیسز جبکہ ریپ اور گینگ ریب کے ایک ہزار 4 سو 8 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

این جی او کی جانب سے پیش کیے جانے والے عدادوشمار کے مطابق پنجاب میں دیگر صوبوں کے مقابلے میں پنجاب بھر میں عزت کے نام پر قتل کے سب سے زیادہ 340 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

غیر سرکاری ادارے کے مطابق پاکستان میں ہر روز چھ خواتین کو اغوا اور چھ کو قتل، چار خواتین کے ساتھ ریپ اور تین خواتین کی خودکشی کے واقعات سامنے آتے ہیں۔

پنجاب میں خواتین پر بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر ڈومیسٹک وایلنس بل کو پنجاب اسمبلی میں متعارف کروانا ضروری سمجھا جارہا ہے، جو سوشل ویلفئر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے التواء کا شکار ہے۔

ڈومیسٹک وایلنس بل کے حوالے سے عورت فاؤنڈیشن کے چیف آپریٹنگ آفسر نعیم مرزا کا کہنا تھا کہ بل پر سوشل ویلفئر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کام جاری ہے اور سول سوسائٹی نے اس کی تیاری میں اپنا بھر پور کردار ادا کیا ہے۔