پاکستان

سعودی گورنرکی نایاب تلور کے شکار کیلئے بلوچستان آمد

شہزادہ فہد معدومیت کے خطرے سے دوچار تلور کا شکار کھیلیں گے، بلوچستان ہائی کورٹ نے اس کے شکار پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

کوئٹہ: سعودی عرب کے صوبے تبوک کے گورنر شہزادہ فہد بن سلطان بن عبدالعزیز السعود بدھ کے روز ایک خصوصی طیارے میں اپنے وفد کے ہمراہ دالبدین پہنچے، جہاں وہ چاغی کے صحرائی علاقے میں جہاں وہ معدومیت کے خطرے سے دوچار اور نایاب نسل کے پرندے ہوبارہ تلور کا شکار کھیلیں گے۔

سعودی عرب کے پاکستان میں سفیر، وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال، بلوچستان کے وزیرِ کھیل و ثقافت مجیب الرحمان محمد حسنی، رکن صوبائی اسمبلی سخی جان نوٹیزئی، کوئٹہ کے کمشنر قمبر دشتی، چاغی کی ضلعی کونسل کے چیئرمین میرداؤد خان نوٹیزئی اور اعلیٰ حکام نے ایئرپورٹ پر ان کا خیرمقدم کیا۔

شہزادہ فہد کا قافلہ سیکورٹی اہلکاروں کی حفاظت میں بار تگزئی میں ان کے شکاری کیمپ کی جانب روانہ ہوگیا، جو دالبدین سے تقریباً35 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے جن میں فرنٹیئر کور، لیویز اور پولیس شامل ہے، کے اہلکار سعودی شہزادے کی سیکورٹی پر تعینات کیے گئے ہیں۔


مزید پڑھیے: سعودی شہزادے کے لیے چاغی میں نایاب پرندے کے شکار کی اجازت


یاد رہے کہ بلوچستان ہائی کورٹ کے ایک ڈویژنل بینچ نے معدومیت کے خطرے سے دوچار تغدار تلور کے صوبہ بلوچستان میں شکار پر پابندی عائد کردی تھی اور اس کے شکار کے لیے جاری کیے جانے والے تمام اجازت ناموں کو منسوخ کردیا تھا۔

چاغی کے ڈویژنل فاریسٹ آفیسر سیف اللہ زہری کا کہنا تھا کہ تغدار تلور کا شکار اور معدومیت کے خطرے سے دوچار دیگر پرندوں کا شکار غیرقانونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے یہ حکم بلوچستان اسمبلی کے اسپیکر محمد اسلم بھوتانی کی جانب سے دائر کی گئی ایک درخواست پر جاری کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ جنگلات نے شکار کے لیے اجازت نہیں دی تھی، اور وہ اس معاملے کو دیکھ رہا ہے۔