دنیا

نئے سعودی شاہ سے اوباما کی ملاقات، داعش کے خطرےپر تبادلہ خیال

امریکی صدر30رکنی وفدکےہمراہ سعودی عرب گئے،وفد میں سی آئی اے کے سربراہ بھی شامل ہیں، شاہ نے خود ائیرپورٹ پر استقبال کیا۔
|

ریاض: امریکا کے صدر باراک اوباما نے سعودی عرب کے نئے فرمانروا شاہ سلمان سےملاقات کی۔

شاہ سلمان اور براک اوباما کی ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور خطے کے مسائل سمیت داعش کے خطرے پر تفصیلی غور کیا گیا۔

امریکی صدر باراک اوباما کا ایئر فورس ون ریاض کے کنگ خالد انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر سعودی فرما رواں شاہ سلمان نے خود استقبال کیا۔

صدراوباما کے ہمراہ ان کی اہلیہ مشعل اوباما بھی تھیں۔

ایئر پورٹ پر دونوں ممالک کے قومی ترانے بھی بجائے گئے۔

صدراوباما بھارت کادورہ مختصر کر کے سعودی عرب پہنچے ہیں۔

صدر اوباما نے فرما رواں شاہ سلمان سے ملاقات کی اور شاہ عبد اللہ کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا ۔

اوباما کے اعزاز میں ارگا پیلس میں عشائیہ بھی دیا گیا۔

صدر اوباما کے ہمراہ 30 رکنی وفد میں سیکریٹری خارجہ جان کیری، سی آئی اے ڈائریکٹر جان برینن بھی شامل ہیں۔

قبل ازیں ہندوستان میں امریکی صدر باراک اوباما نے اپنے آخری خطاب میں تمام مذاہب کے احترام اور مذہب کی پیروی کی آزادی کو حکومتوں کی ذمہ داری قرار دیا۔

نئی دہلی کے ٹاون ہال میں خطاب کے دوران امریکی صدر نے کہا کہ مذہبی آزادی کی شق امریکی آئین کی پہلی ترمیم میں شامل ہے، ہندوستان کے آئین کی شق 25 بھی مذہب کی آزادانہ پیروی شامل ہے۔

صدر اوباما کا کہنا تھا کہ مذاہب کی حفاظت حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔

امریکی صدر نے خواتین اور بیٹیوں کو بیٹوں کے برابر حقوق دینے کی بھی بات کی، ان کا کہنا تھا کہ خواتین کی ترقی اقوام کی ترقی کی ضامن ہوتی ہے۔