پاکستان

دھاندلی کیس: ایاز صادق کا عدالت جانے کا فیصلہ

اسپیکر قومی اسمبلی کے مطابق الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ یک طرفہ ہے، ٹریبونل نے عمران کے گواہان کو سنا، ہمیں نہیں سنا گیا۔

لاہور: اسپیکر قومی اسمبلی سردارایاز صادق نے لاہور کے حلقے این اے 122 میں دھاندلی سے متعلق الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف عدلیہ سے رجوع کا فیصلہ کرلیا ہے، اس سلسلے میں فیصلے کو چیلنج اور ٹربیونل کے جج جسٹس کاظم ملک کے خلاف توہین عدالت کی پٹیشن دائر کی جائے گی۔

ڈان نیوز کے مطابق سردار ایاز نے اس سلسلے میں اپنے وکیل اسجد سعید سے مشاورت کی، جس کے بعد ان کا کہنا ہے کہ الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ یک طرفہ ہے۔

وکیل اسجد سعید کے مطابق ٹریبونل کے جج نے صرف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور ان کے 6 گواہان کو سنا، جبکہ اسپیکر اور ان کے گواہان کو نہیں سنا گیا۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ سپریم کورٹ کے احکامات کے خلاف ہے، جس کے مطابق ٹریبونل کو پہلے عمران خان کی جانب سے دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کو دیکھنا چاہیے تھا اور پھراسے آگے بھیجنا چاہیے تھا۔

ایازصادق کے وکیل کا یہ بھی کہنا تھا کہ الیکشن ٹریبونل نے یہ دیکھے بغیر کہ کیس سماعت کے قابل ہے یا نہیں، اپنا فیصلہ سنا دیا۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے اسپیکر قومی اسمبلی اور حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سردار ایاز صادق کے خلاف گزشتہ عام انتخابات کے دوران حلقہ این اے 122 میں دھاندلی کا الزام عائد کررکھا ہے۔

رواں ہفتے پیرکو مذکورہ کیس کی سماعت کے دوران الیکشن ٹریبونل نے این اے 122 میں مبینہ دھاندلی کی تصدیق کے لیے ووٹوں کے تھیلوں کو کھولنے کا حکم جاری کیا تھا۔


این اے 122دھاندلی کیس: تحریری فیصلہ جاری


اس سے قبل آج الیکشن ٹربیونل نے لاہور کے حلقے این اے 122 کے ریکارڈ کی چھان بین کے حوالے سے تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے، جس کے مطابق الیکشن 2013 کے دوران ڈالے گئے ایک ایک ووٹ کی گنتی کی جائے گی۔

ڈان نیوز کے مطابق بدھ کو اٹھارہ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ الیکشن ٹربیونل کے جج کاظم علی ملک نے جاری کیا۔

کاظم علی ملک نے میاں غلام حسین پر مبنی ایک یک رکنی کمیشن کو پابند کیا ہے کہ الیکشن 2013 کے دوران ڈالے گئے ایک ایک ووٹ کی گنتی کی جائے۔

اس کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پریزائیڈنگ آفیسرز کو جاری کیے جانے والے فارم 14، 15 اور 16 کی بھی جانچ پڑتال کی جائے گی۔

فیصلے کے مطابق عمران خان کی درخواست پر الیکشن ٹربیونل سیکشن 46 کے تحت ریکارڈ کی چھان بین کرے گا، جبکہ پی ٹی آئی چیئرمین جانچ پڑتال کے حوالے سے پانچ لاکھ روپے فیس ادا کریں گے۔

تحریری فیصلے کے مطابق چیکنگ کے عمل میں عمران خان اور سردارایاز صادق بھی حصہ لے سکیں گے۔

این اے 122 کے تمام ووٹوں کوانگھوٹوں کے ذریعے شناخت کیا جائے گا جبکہ گنتی کے دوران مسترد کیے جانے والے ووٹوں کی بھی جانچ پڑتال ہو گی۔

الیکشن کمیشن کو پندرہ دسمبر تک اپنی رپورٹ مرتب کرکے الیکشن ٹربیونل کو پیش کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔