پاکستان

پرویزاشرف کےخلاف کرپشن ریفرنس دائرکرنےکی منظوری

نیب نے یہ فیصلہ سابق وزیراعظم کی جانب سے اپنے داماد کو ورلڈ بینک میں خلاف قواعد ایگزیکٹیو ڈائریکٹر تعینات کرنے پر کیا ہے
|

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

راجہ پرویز اشرف کی جانب سے اپنے داماد عظیم الحق کو ورلڈ بینک میں خلاف قواعد تعینات کرنے پر نیب کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ انہوں نے بحیثیت وزیر اعظم اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔

اسلام آباد میں قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹیو بورڈ کی میٹنگ میں یہ ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔


مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے راجہ عظیم الحق کو طلب کر لیا


پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی حکومت کے دوران وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے اختيارات استعمال کرتے ہوئے اپنے داماد کو واشنگٹن ميں اہم پوسٹ کے لیے نامزد کيا تھا اور وزیر اعظم نے اس وقت کے وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی مخالفت کے باوجود انہیں ورلڈ بینک میں ایگزیکٹیو ڈائریکٹر تعینات کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ سپريم کورٹ کے سابق چيف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے بھی وزير اعظم راجہ پرويز اشرف کي جانب سے اپنے داماد راجہ عظيم الحق کو ورلڈ بينک ميں ايگزيکٹیو ڈائريکٹر تعينات کرنے کا از خود نوٹس ليا تھا۔

نیب کے ایگزیکٹیو بورڈ کی میٹنگ میں ایمپلائز اولڈ ایج بینیفیٹ (ای او بی آئی) کے سابق چیئرمین ظفر اقبال گوندل اور دیگر کے خلاف بھی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

ای او بی آئی کے ریفرنس میں مبینہ طور پر ملزمان نے غیر قانونی بھرتیوں سے قومی خزانے کو 60کروڑ (600ملین) روپے کا نقصان پہنچایا۔

بورڈ نے وزارت ہاوسنگ اینڈ ورکس کے سابق وفاقی سیکریٹری مولا بخش اعوان، پی ڈبلیو ڈی کے سابق ڈی جی گلاب ضمیر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا۔

مذکورہ افراد نے مبینہ طور پر قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 756افراد کو بھرتی کیا جس سے قومی خزانے کو 63لاکھ سے زائد کا نقصان ہوا۔