یوکرینی باغیوں کا فوج پر سیز فائر کی خلاف ورزی کا الزام
کیو: روس کے حامی یوکرینی باغیوں نے یوکرینی فورسز پر سیز فائر کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے مشرق میں اپنی آزادی کی تحریک کو جاری رکھنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
خود سےاعلا ن کردہ ڈونسک پیپلز ری پبلک کے ایک رکن پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ جمعے کو سیز فائر کا آغاز ہونے کے بعد یوکرین کی جانب سے باغیوں کے متعدد ٹھکانوں پر میزائل داغے گئے۔
رکن پارلیمنٹ ولادی میر میکووچ نے خبر رساں ادارے اے پی پی کو بتایا کہ سیز فائر کی شرائط پر عمل نہیں کیا جا رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ جمعے کی رات 9 بجے ڈونٹسک کے گردو نواح میں متعدد میزائل داغے گئے ۔
ڈونسک پیپلز ری پبلک کے وزیراعظم الیگزینڈر زخرچینکو کا کہنا ہے کہ سیز فائر کے حوالے سے حتمی طور پر کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔
دوسری جانب یوکرینی فوج کے ترجمان نے ہفتے کو اے پی پی کو بتایا کہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی باغیوں کی جانب سے ہوئی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ روس کے حامی باغیوں نے یوکرین کے انسدادِ دہشت گردی یونٹ کو اٹھائیس مرتبہ نشانہ بنایا، جن میں سے دس میزائل سیز فائر معاہدے کے بعد داغے گئے۔
واضح رہے کہ مشرقی یوکرین میں اس وقت گنیں خاموش ہو گئی تھیں جب یوکرین اور روس کے حامی باغیوں نے پانچ ماہ سے جاری خونی جنگ کو روکنے کے لیے سیز فائر پر اتفاق کیا ، تاہم یہ سیز فائر مشرق میں علیحدگی پسندوں کی تحریک کو روکنے میں ناکام ثابت ہو رہا ہے۔
جمعے کو بیلا روس کے دارالحکومت منک میں یوکرین اور روس کے حامی باغیوں نے ایک بارہ نکاتی معاہدے پر دستخط کیے، جس کا مقصد پانچ ماہ سے جاری خونی جنگ کو روکنا تھا۔