بنگلہ دیش : روہنگیا پناہ گزینوں سے شادی پر پابندی عائد
ڈھاکہ: بنگلہ دیش نے جمعرات کو اپنے شہریوں اور میانمار کے مسلم روہنگیا نسل مہاجرین کے درمیان شادی پر پابندی عائد کر دی ہے، حکام کا کہنا ہے کہ پناہ گزین بنگلہ دیشی شہریت حاصل کرنے کے لیے شادیاں کر رہے ہیں۔
وزیر قانون سید انیس الحق نے کہا ہے کہ میریج رجسٹرار کو بنگلہ دیش میں کسی بھی روہنگیا اور روہنگیا اور بنگلہ دیشی کے درمیان شادی کا اندراج نہ کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روہنگیا شادی سرٹیفکیٹ کے ذریعے بنگلہ دیش کا پاسپورٹ اور دیگر دستاویزات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم روہنگیا کی بنگلہ دیشی سے شادی کی صورت میں وہ با آسانی شہریت کے لیے کوالیفائی کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'بنگلہ دیش میں شادی کے اندراج کے ذریعے وہ بنگلہ دیشی شہری ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔'
ترجمان وزارت قانون عبداللہ الشاہین نے کہا کہ 'میریج رجسٹرار کو بنگلہ دیش میں روہنگیا اور بنگلہ دیشی کے درمیان شادی کا اندراج نہ کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہیں۔'
رجسٹرار کو خلاف ورزی کی صورت میں تادیبی کارروائی کی دھمکی بھی دی گئی ہے۔
1990 کے بعد بدھ مت اکثریتی ملک میانمار میں ظلم و ستم کے باعث روہنگیا نسل کے مسلمان بنگلہ دیش ہجرت کر گئے تھے۔تقریبآ 300,000 روہنگیا بنگلہ دیش کے جنوبی ساحلی اضلاع میں آباد ہیں۔
دو سال پہلے میانمار کی مغربی ریاست راکینا میں فرقہ وارانہ فسادات بھڑک اٹھے تھے، جس کے نتیجے میں 140,000 روہنگیا مسلمان بے وطن ہو گئے تھے۔
بنگلہ دیش صرف 28,000 مہاجرین کو اپنے ملک میں تسلیم کرتا ہے، جبکہ غذا، بنیادی رہائش اور دیگر امداد اقوام متحدہ کی طرف سے فراہم کی جاتی ہیں۔
بنگلہ دیش میں روہنگیا صاف جنگلوں اور ساحل پر قائم کچی آبادیوں میں رہتے ہیں۔